┄┅════❁ ﷽ ❁════┅┄


ناول: میرے_رہنما
از: نور راجپوت
قسط نمبر 8

سِسلی ہارٹ راک کلب میں نیو اٸیر کو سلیبریٹ کرنے کی تیاریاں مکمل تھیں۔۔ 18 سال سے لیکر 40 سال تک کے ہر طرح لوگ وہاں موجود تھے۔۔
زی کا پورا گووپ موجود تھا سواۓ ریم کے۔۔۔

زی۔۔ ریم کب تک آۓ گا؟؟ شالے نے زی کے پاس بیٹھتے ہوۓ پوچھا۔۔

آنے والا ہے۔۔ جب وہ آتا ہے تو پورے کلب کو پتا چل جاتا ہے۔۔ زی نے ایک جزب سے جواب دیا تھا۔۔

زی کے گروپ کو پورا کلب اچھے طریقے سے جانتا تھا۔۔ کلب کی شان تھی اس گروپ سے۔۔ اس لیۓ انہیں خاص پروٹوکول دیا جاتا تھا۔۔

زی نے چاروں طرف نظریں دوڑاٸیں تھی۔۔ لوگ مست نظر آرہے تھے۔۔ شراب کے نشے میں دھت تھے سب۔۔ کچھ نوجوان جوڑے بھی تھے۔جنہوں نے ابھی ابھی اٹھارواں سال کراس کیا تھا۔۔ وہ لوگ ایک دوسرے میں ایسے گم تھے۔۔ جیسے کبھی اس نشے سے باہر ہی نہیں نکلیں گے۔۔
کچھ لڑکيوں کے لباس ناقابل بصارت تھے۔۔ زی کے سامنے بیٹھا ایک جوڑا دنیاومافیا سے گم ایک دوسرے سے کھویا ہواتھا۔۔۔ زی نے نظریں پھیر لی۔۔۔ یہاں ایسا ہی تو ہوتا تھا۔۔
سب کچھ قابلِ برداشت تھا سواۓ اس شخص کے انتظار کے۔۔

آبھی جاٶ ریم۔۔۔ اب اور کتنا انتظار کرواٶ گے۔۔۔ وہ سوچ رہی تھی۔۔

وہاں موجود ہر دوسرے انسان کی نظریں زی پر جمی تھیں۔۔ لیکن مجال ہے جو اس نے کسی کو لفٹ تو کیا کسی کی طرف دیکھا بھی ہو۔۔

کبھی کبھی تم بہت دیر کر دیتے ہو ریم۔۔۔ وہ بڑبڑاٸ تھی۔۔ تمہیں جلدی آنا چاہیۓ تھا۔۔ ہم کب سے تمہارا ویٹ کر رہے ہیں۔۔ وہ اس سے تصور میں مخاطب تھی۔

ہے زی۔۔۔ لک۔۔۔ ریم آگیا۔۔۔ شالے نے پرجوش آواز میں کہا تھا۔
اور زی کی جیسے جان میں جان آٸ تھی۔۔

لوگوں نے خودی پیچھے پیچھے ہٹتے ہوۓ ریم کو راستہ دیا تھا۔۔ وہ اب انکے پاس آچکا تھا۔۔

ہے ریم اتنا لیٹ کیوں ہوۓ۔۔ شالے پوچھ رہی تھی۔

وہ کچھ ضروری کام تھا۔۔ ریم نے لاپرواہی دے جواب دیا۔۔

سب ٹھیک ہے نا؟؟ اس نے زی نے پوچھا تھا۔

جی سب ٹھیک ہے۔۔ زی نے اثبات میں سر ہلایا۔۔

ویٹ میں آیا۔۔ وہ کہتا ہوا جمی اور ڈیرک کی طرف بڑھ گیا تھا وہ دونوں ڈانس فلور پر بےہنگم ڈانس میں مگن تھے۔۔

شکر ہے ریم آگیا۔۔زی نے ایک گہرا سانس لیا۔

اور #رون۔۔۔ وہ آگیا کیا۔۔ خدا نا کرے وہ آۓ۔۔ بٹ اگر وہ آگیا تو۔۔؟؟ 
اسکے آنے کی کسی کو خبر نہیں ہوتی مگر جب وہ واپس جاتا ہے تو ایسا دھماکہ کرتا ہے کہ پورا اٹلی ہل جاتا ہے۔۔۔ شالے تشویش سے بول رہی تھی۔۔

تبھی اچانک کہیں سے زی کے عین سامنے رون نمودار ہوا تھا۔۔
شالے کا دل اچھل کر ہلک میں آگیا تھا۔۔ 
میرا زکر ہو رہا تھا کیا۔۔ وہ خباثت سے مسکرایا۔۔

ڈر تو زی بھی گٸ تھی اسکے ایک دم سامنے آنے پر مگر اس نے شو نہیں کروایا۔۔

ڈانس کرو گی میرے ساتھ۔۔۔ وہ سارے جہاں کی معصومیت چہرے پر سجاتے ہوۓ بولا جبکہ آنکھوں میں وہی شیطانی مسکراہٹ دوڑ رہی تھی۔۔

تمہارے ساتھ ڈانس کرنے سے بہتر ہے میں ہارٹ راک سے باہر چلی جاٶں۔۔۔ زی نے تنفر سے کہا تھا۔

اوپسسسسسسس۔۔۔ ہے فرش۔۔۔ ڈونٹ شو می ٹو مچ ایٹیٹوڈ۔۔۔
وہ پاگلوں کی طرح ہنس رہا تھا زی کی بات سن کر۔۔ جبکہ ایک ایک کر کے اسکے گروپ کے سارے نکمے لڑکے سامنے آچکے تھے۔۔

اففف۔۔۔ یہ لوگ کب آۓ۔۔ شالے نے سوچا کیونکہ کسی نے بھی انہیں اندر آتے نہیں دیکھا تھا۔

ریم نے رون کو زی کے پاس کھڑے اور اس سے باتيں کرتے دیکھ لیا تھا مگر پھر بھی وہ انکے پاس نہیں آیا۔۔ اور یہی بات زی کو دکھ پہنچاتی تھی۔۔ آخر کیوں ریم میرے معاملے میں اتنا بے پرواہ بن جاتا ہے۔۔۔ زی کو ہیمشہ اکیلے ہی رون کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔۔

ویل اگر تم چاہو تو ہم ہارٹ راک سے باہر جا کر بھی ڈانس کر سکتے ہیں۔۔۔ انفیکٹ وہاں کوٸ بھی نہیں ہوگا اور مزہ بھی زیادہ آۓ گا۔۔۔

رون کی بات پر اس کے سارے فرینڈز نے چھت پھاڑ قہقہہ مارا تھا البتہ یہ اور بات تھی کہ وہ قہقہہ میوزک کے شور میں دب سا گیا تھا۔۔

زی نے مدد طلب نظروں سے ریم کی طرف دیکھا تھا۔۔ لیکن ریم کی نظروں میں جانے کیا تھا کہ وہ رون کہ منہ پر ایک پنچ مارتے ہوۓ آگے بڑھ گٸ۔۔ 

رون کو اسکی امید نہیں تھی اور نا وہ اس کےلیۓ تیا تھا۔۔ وہ ایک قدم پیچھے ہٹا تھا۔۔
جبکہ زی کی اس حرکت پر ریم کے چہرے پر ہلکی سی مسکراہٹ ابھری تھی۔۔ لیکن شالے کو لگا تھا کہ انکی موت آگٸ ہے۔۔ یہ زی نے کیا کر دیا تھا۔۔ اب رون کسی کو نہیں چھوڑے گا۔۔۔ وہ سوچ رہی تھی اور کانپ رہی تھی۔۔

رون کی آنکھوں میں خون اتر آیا تھا۔۔ اب کیا ہوگا؟؟ میوزک کا شور بھی مدھم پڑھ چکا تھا۔۔۔ کیا پتا رون کیا کرنے والا تھا۔۔ کیا پتا وہ پورے ہارٹ راک کو ہی اڑادے۔۔
رون نے جاتی ہوٸ زی کا ہاتھ پکڑا تھا۔۔ میں لاسٹ ٹائم پوچھ رہا ہوں۔۔نہیں تو۔۔۔ دھمکی واضح جھلک رہی تھی اسکے لہجے میں۔۔

جو کرنا ہے کرلو۔۔۔ آٸ ڈونٹ کیٸر۔۔۔ زی نے نفرت سے کہتے ہوٸ ہاتھ چھڑوانے کی کوشش کی۔۔۔ اور رون نے ہاتھ چھوڑ بھی دیا۔۔۔ ایک مسکراہٹ کے ساتھ۔۔

شیطانی مسکراہٹ۔۔۔ جو صاف ظاہر کرتی تھی کہ اب جو ہو گا اچھا نہیں ہوگا۔۔۔

رون نے اسی مسکراہٹ کے ساتھ ساٶنڈ سسٹم اور میوزک سسٹم کے پاس کھڑے اپنے دوستوں کو ایک مسکراہٹ پاس کی تھی۔۔۔ اس شیطانی مسکراہٹ کا مطلب صرف وہ ہی سمجھ سکتے تھے۔۔

میوزک آن ہو چکا تھا۔۔ ڈانس دوبارہ شروع ہو گیا تھا۔۔ سب کچھ اسی تسلسل سے جڑنے لگا۔۔
لیکن ریم دور کھڑا گہری نظروں سے رون کو دیکھ رہا تھا۔۔ رون کچھ کرنے والا ہے یہ وہ جانتا تھا لیکن کیا؟؟ یہ وہ کبھی نہیں جان سکتا تھا۔۔

چند منٹ بعد ایک دھماکہ ہوا۔۔۔ وہی ہوا نا جسکا ڈر تھا۔۔ رون اپنا کام کر چکا تھا۔۔۔ 
ایک عجیب سی آواز پورے کلب میں پھیل چکی تھی۔۔لوگوں نے اپنے ہاتھ اپنے کانوں پر رکھ لیۓ تھے۔۔۔ پورے کلب میں افراتفری پھیل چکی تھی۔۔۔ لوگ شور مچاتے باہر کی طرف بھاگ رہے تھے۔۔۔ 

آواز اتنی خوفناک تھی کہ اگر کوٸ چند سیکنڈ مزید وہاں رکتا تو اسکے کان کے پردے پھٹ جاتے۔۔۔
خود رون اور اسکے دوستوں نے کانوں کو کور کر لیا تھا۔۔۔ 

ریم کو چند لمہے لگے صورتحال سمجھنے میں پھر وہ ساٶنڈ سسٹم کی طرف بھاگا تھا۔۔ جمی اسکے پیچھے گیا جبکہ ڈیرک زی اور شالے کی طرف بڑھا تھا۔۔۔ 
ہیپی نیو اٸیر بےبی۔۔
Happy new year baby..

رون زی کے سامنے آیا وہی ازلی خبیث مسکراہٹ چہرے پر سجاتے ہوۓ کہا اور جن کی طرح غائب ہو گیا۔۔۔

جبکہ زی کو ریم کی فکر تھی۔۔۔ وہ کہاں گیا تھا یہ وہ جان چکی تھی۔۔ اگر اسے کچھ ہو گیا تو۔۔ 
اچانک ایک اور دھماکہ ہوا تھا۔۔ ہر طرف سے چینخ و پکار کی آواز آرہی تھی۔۔۔ 
ریم۔۔۔ زی چلاٸ تھی۔۔۔مگر اتنے شور میں اسکی آواز دب کر رو گٸ تھی۔۔

             🌸🌸🌸

کسی انسان کی ڈائری پڑھنا وہ بھی بنا اسکی پرمیشن کے ۔۔ کیا یہ اچھی بات ہے؟؟ فرہاد کے ہاتھ میں ڈائری تھی۔۔ وہ ڈائری جو کسی کیلیۓ بہت اہم تھی۔۔ وہ جانتا تھا کہ یہ غلط بات ہے۔۔
لیکن نا جانے کیوں وہ پڑھنا چاہ رہا تھا۔۔ فرہاد کے لیۓ یہ سب چیزیں بکواس تھیں۔۔ اس نے ایسی چیزوں کو کبھی ایک نظر دیکھا بھی نہیں تھا۔۔۔ لیکن پھر کیوں اسے تجسس ہو رہا تھا۔۔

ہممم۔۔ ایک لڑکی کی ڈائری ہے۔۔ اس میں کیا لکھا ہوگا؟؟ اس نے خود سے سوال کیا۔۔ اپنی فیلنگز لکھی ہونگی۔۔ وہ ایک ٹپیکل لڑکی لگتی ہے۔۔ تو پکی بات ہے اپنی فیلنگز ہی لکھی ہونگی۔۔ اس شخص کا نام لکھا ہوگا جس سے اس نے پیار کیا ہوگا۔۔
اپنے دن بھر کی روداد لکھی ہوگی۔۔ وہ خود کس سے جیلس ہوتی ہے یہ بھی لکھا ہوگا۔۔
ہاہاہا۔۔ پھر وہ خود ہی اپنی سوچ پر ہنس پڑا۔۔۔۔ 
کیا ہوگیا ہے فرہاد آغا تمہیں؟؟ ایک عام سی لڑکی کی ڈائری میں انٹرسٹ ہو رہا ہے تمہیں۔۔ پاگل ہو گۓ ہو تم۔۔ اس نے ڈائری ٹیبل پر رکھ دی تھی۔۔ خود وہ صوفے پر بیٹھ چکا تھا۔۔ ایک بار پھر اس نے کال ملاٸ مگر نمبر آف تھا۔۔ اس نے صوفے سے ٹیک لگاٸ تھی۔۔ اور پھر کچھ دیر بعد نیند کی دیوی اس پر مہربان ہو چکی تھی۔۔

          ❤❤❤

حرم کی آنکھوں سے نیند کوسوں دور تھی۔۔ وہ ڈائری جس کو وہ سب سے چھپا کر رکھتی تھی۔۔ شزا اور حورعین میں بھی اتنی ہمت نہیں تھی کہ وہ حرم کی بیلک ڈائری کو چھو سکیں۔۔ آج وہ کسی اور کے قبضے میں تھی۔۔۔ وہ بھی ایک لڑکے کے پاس تھی۔۔ ایک نا محرم کے پاس۔۔ 

افف۔۔ میں کیا کروں؟؟ کیا پتا وہ میری ڈائری پڑھ لے۔۔ ہاۓ اگر اس نے پڑھ لی تو۔۔ وہ گھبرا کر اٹھ بیٹھی تھی۔۔
ارے نہیں نہیں۔۔ وہ اتنا بڑا ڈاکٹر ہے اسے ان فضول کاموں میں کہاں انٹرسٹ ہوگا۔۔ وہ تو کھول کر بھی نہیں دیکھے گا۔۔ 

ہاں حرم بالکل۔۔ تم بلاوجہ پریشان ہو رہی ہو۔۔ وہ نہیں پڑھے گا۔۔ وہ خود کو تسلیاں دے رہی تھی۔۔ پر میں اپنی ڈائری واپس کیسے لونگی؟؟ وہ سوچ رہی تھی۔۔۔ 
آٸڈیا۔۔ صبح ثانی آپی سے بات کرتی ہوں۔۔ وہ ہی میری ہیلپ کریں گی۔۔ ہاں یہ ٹھیک رہے گا۔۔ وہ اپنے آپ سے باتیں کر رہی تھی۔۔ اب سو جاٶ یار اتنا ٹائم ہوچکا ہے۔۔ وہ خود ہی بڑبڑاۓ جا رہی تھی۔۔ جبکہ شزا ثنا اور حورعین سو چکی تھیں۔۔ اور شہرین بھی۔۔ اب وہ خود بھی لیٹ گٸ تھی سونے کیلیۓ۔۔ کافی دیر بعد وہ نیند کی وادی میں اتر چکی تھی۔۔۔

           ❤❤❤

آج تو رون نے حد ہی کردی۔۔۔ شالے بیچاری جسکا دل بہت نازک تھا۔۔ سسلی کلب والے واقع کے بعد وہ بہت پریشان تھی۔۔ انفیکٹ وہ رو بھی چکی تھی۔۔اب وہ غصے سے بول رہی تھی۔۔ اسے ایسا ہرگز نہیں کرنا چاہیۓ تھا۔۔ 

ویسے ماننا پڑے گا کیا شیطانی دماغ پایا ہے رون نے۔۔ ہم سوچ بھی نہیں سکتے تھے وہ جو اس نے آج کر دکھایا ہے۔۔ ڈیرک نے کھلے دل سے تعریف کی تھی رون کی۔۔ 

پوری ناٸٹ برباد کر کے رکھ دی اس نے۔۔ اور تم اسکی تعریف کر رہے ہو۔۔ جمی کو بھی بہت غصہ تھا۔۔ 
ویسے شکر کرو رون نے یہ کام ایک ہی کلب میں کیا ہے۔۔ ورنہ کیا بھروسہ اسکا پوری روم کی بارز میں وہ چاند چڑھا دیتا۔۔۔
ڈیرک بول رہا تھا۔۔۔ 
جبکہ دو لوگ خاموش تھے ایک زی اور دوسرا ریم۔۔ کیونکہ وہ رون کو اچھی طرح سے جانتے تھے۔۔اور اس پر تبصرہ کرنے کیلیۓ الفاظ نہیں تھے دونوں کہ پاس۔۔

اب بس کو جاٶ تم لوگ۔۔ اسکا زکر چھوڑ دو۔۔ شیطان ہے وہ کیا بھروسہ تم لوگ جو اسکی اتنی تعریفیں کر رہے ہو کیا پتا وہ یہاں بھی حاظر ہو جاۓ۔۔ شالے نے خوف سے کہا تھا۔۔

ہاہاہا۔۔ کتنا ڈرتی ہو تم اس سے۔۔ زی کو دیکھو کیا پنچ مارا تھا۔۔ ڈیرک اور جمی اب ہنس رہے تھے۔۔ مسکراہٹ تو زی اور ریم کے چہرے پر بھی پھیلی تھی۔۔

پر اس نے وہ سب کیا کیسے۔۔؟؟ ریم تم کچھ بتاٶ گے؟؟ زی پہلی بار بولی تھی۔۔

ایک ہاٸ پچڈ ساٶنڈ سی ڈی کو اس نے ہارٹ راک پر چلا دیا تھا۔۔
جس سے آواز بہت باریک اور خوفناک سناٸ دیتی ہے۔۔ اگر زیادہ دیر ایسی آواز میں رہا جاۓ تو بہت نقصان ہوتا ہے انسان کو۔۔ اور اسکے سننے کی صلاحيت ختم ہو سکتی ہے۔۔ ریم بتا رہا تھا۔۔

منحوس مارے نے خود تو کانوں پر پتا نہیں کیا لپیٹ رکھا تھا۔۔ نقصان تو ہمیں ہی ہوتا نا۔۔ شالے کا غصہ ختم ہی نہیں ہو رہا تھا۔۔

اگر مجھے مل جاۓ نا تو قسم سے گردن مروڑ دونگا اسکی۔۔۔ جمی جزبات میں کچھ زیادہ ہی بول گیا تھا۔۔۔۔

ہے جمی۔۔۔۔ کیا میرے بارے میں کچھ کہہ رہے ہو۔۔ کسی نے اچانک جمی کی گردن پر ہاتھ رکھا تھا۔۔ کوٸ جمی کے ساتھ چلنا شروع کردیا تھا۔۔۔

اور جمی کو لگا تھا اسکی دھڑکن بند ہو چکی ہے۔۔ وو کوٸ اور نہیں رون تھا۔۔ جمی کی تو گگی بند گٸ تھی۔۔

وی سب ساتھ ساتھ چل رہے تھے۔۔ کافی رات ہو چکی تھی۔۔ اور وہ لوگ کلب کا مسٸلہ حل کر کے ہی کلب سے نکلے تھے۔۔اب وہ لوگ پیدل ہی چل رہے تھے۔۔ کسی کو بھی یہ خیال نہیں آیا تھا کہ رون اب پھر آسکتا ہے۔۔
شالے کی بھی روح فنا ہو چکی تھی۔۔

یار بتاٶ نا میں نے سنا میرے بارے میں کچھ کہا جا رہا تھا۔۔
رون ازلی خباثت کے ساتھ مسکرایا تھا۔۔

نن۔۔نہیں۔۔ میں وہ۔۔ وہ۔۔ مارے خوف کے جمی سے کچھ بولا نہیں جارہا تھا۔۔

اٹس انف رون بہت ہوچکا۔۔ اب کی بار ریم آگے آیا تھا۔۔

اووو۔۔۔ رٸیلی۔۔ ابھی تو میں نے کچھ بھی نہں کیا۔۔ رون سارے دنیا جہان کی مسکراہٹ چہرے پر سجا کے بولا تھا۔۔

جمی کو کچھ محسوس ہو رہا تھا۔۔۔ رون کا ہاتھ اب اسکی گردن سے پھسل کر کمر تک پہنچ چکا تھا۔۔ وہ اتنے خوف میں مبتلا ہو چکا تھا کہ پوچھ ہی نہیں سکا کہ رون تم کیا کر رہے ہو۔۔

چھوڑو جمی کو رون۔۔ ریم کو بھی اسکی آج والی حرکت پر کافی غصہ آیا ہوا تھا۔۔

اوکے چھوڑ دیتا ہوں۔۔ لو چھوڑ دیا۔۔ رون نے اپنے ہاتھ جمی سے دور ہٹا لیۓ تھے۔۔ تبھی اچانک ایک ٹرک فل اسپیڈ کے ساتھ انکے پاس سے گزرا تھا۔۔

اوو یہ کیا ہوا تھا۔۔۔ جمی ہوا میں اچھلا تھا۔۔ کافی اوپر اور پھر ٹرک کی پچھلی ساٸیڈ سے جا لگا تھا۔۔جیسے ٹرک مقناطیس ہو اور جمی لوہا۔۔ جو ٹرک سے ایسے چپٹ گیا تھا۔۔ 

بچاٶ مجھے۔۔ بچاٶ۔۔۔ جمی کی چینخوں نے پورے روما کو ہلا دیا تھا۔۔ کسی کی سمجھ میں بھی کچھ نہیں آیا تھا کہ ہوا کیا ہے۔۔ 

اووو شٹ۔۔۔ ریم کے منہ سے نکلا تھا۔۔ یقیناً اس ٹرک میں رون کے چیلے تھے۔۔۔ 

بچاٶ۔۔۔ جمی کی چینخیں ابھی بھی سنائی دے رہی تھیں۔۔ ٹرک انسے کافی آگے بکل گیا تھا۔۔ 

ہاہاہاہا۔۔۔ رون کے قہقہے کسی جن کی طرح گونج رہے تھے۔۔ اب بچا سکتے ہو تو بچا لو جمی کو۔۔۔۔
رون نے کہا تھا اور ٹرک کے پیچھے دوڑ لگا دی۔۔ 

رون میں تمہیں نہیں چھوڑوں گا۔۔ ریم اسکے پیچھے بھاگا تھا۔۔

پہلے جمی کو تو بچا لو۔۔ رون بھاگتے ہوۓ بھی ہنس رہا تھا۔۔

رون کے پیچھے ریم بھاگا تھا۔۔ ریم کے پیچھے ڈیرک۔۔ اسکے پیچھے زی اور سب سے آخر میں زی کے پیچھے شالے۔۔۔۔ ایک لاٸن لگی ہوٸ تھی۔۔
 
دیکھنے والے انہیں روما کے پاگل کہتے تھے۔۔ رون نے سب کو بھگایا ہوا تھا اور یہ ٹیلنٹ صرف اور صرف رون کے پاس ہی تھا۔۔ جو ساری دنیا کو اپنے پیچھے بگھا سکتا تھا۔۔اور چاہے تو دنیا کو اپنی انگلیوں پر بھی نچا سکتا تھا۔۔۔ جمی کی چینخیں ابھی تک فضا میں گونج رہی تھیں۔۔ پتا نہیں ریم اسے بچا بھی پاتا یا نہیں۔۔ یا رون اسے پوری دنیا کی سیر کروانے والا تھا۔۔ یہ تو صرف وقت ہی بتا سکتا تھا۔۔۔

جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔

    ❤❤❤❤

     ─━•<☆⊰✿❣✿⊱☆>•━─