┄┅════❁ ﷽ ❁════┅┄


ناول: میرے_ہمدم
از: عروش_ملک
قسط_نمبر_06

اگلے روز سے شادی کی تیاریاں زوروشور سے شروع ہو گئ تھیں۔ زمل اور روحان دونوں اپنے پیپرز میں مصروف تھے۔گھر کی ذمہ داری کزنز میں بانٹ دی گئ تھی۔ زبیدہ چچی بھی اپنے بچوں کے ساتھ آفریدی ولا آگئ تھیں۔ یہ ایک مہینہ ایسے گزر گیا جیسے ہوا میں پر ندے اڑتے ہیں۔ اب شادی میں ایک ہفتہ رہ گیا۔زمل اور روحان پیپرز سے فارغ ہوئے تو چچی نے دونوں کو جوڑے لینے کے لیے بھیج دیا۔ویسے تو ساری تیاریارں ہو گئ تھیں۔ چچی نے زمل کے بری اور دیگر جوڑے،سامان لے لیے تھے۔ لیکن شادی کے جوڑے وہ چاہتی تھیں کہ روحان اور زمل اپنی مرضی سے لیں۔ شادی کے جوڑے لینے کے لیے زمل ،روحان ،عالیہ اور ثمرہ بھابھی ساتھ گئے تھے۔ وہ مال میں داخل ہوئے تو وہاں بہت رش تھا۔ عالیہ اور ثمرہ بھابھی آگے آگے تھیں ۔ اور آگے بڑھ کر ایکسلریٹر پر چڑھ گئیں۔ لیکن زمل پیچھے رہ گئ۔ اسے چڑھنے کی جگہ نہ ملی۔ہر طرف لڑکوں کا ہجوم تھا۔ روحان گاڑی پارک کر کے آیا تو اسے کشمکش میں کھڑا دیکھا۔وجہ سمجھ کر اسکے قریب آیا۔ "میرا انتظار ہو رہا ہے" روحان نے مسکراہٹ دبائے سوال کیا۔ زمل چونک گئ۔ " نہیں" زمل نے بوکھلا کر جواب دیا۔ "نہیں ہو رہا" روحان نے صدمہ سے اسکی طرف دیکھا۔"نہیں میرا مطلب چلیں" زمل جھنجھلا گئ۔ اسکی نظریں مسلسل شرارت پر تھیں اور روحان اسکی جانب سے محظوظ ہوتا " چلو " کہہ کر آگے رک گیا۔ لیکن وہ پھر وہیں رک گئ۔ روحان نے اسکا ہاتھ پکڑ کر آگے کیا۔ اور خود اسکے پیچھے کھڑا ہو گیا۔ زمل کے ساتھ ہی ایک آدمی کھڑا تھا کہ اسکا شانہ ٹکرانے ہی لگا تھا کہ وہ بدک کر پیچھے ہو گئ۔ روحان نے دیکھا تو زمل اور اس آدمی کے درمیان آکر کھڑا ہو گیا۔کچھ اسطرح کہ اسکا رخ زمل کی جانب اور کمر اس آدمی کی طرف تھی۔وہ اوپر والے فلور میں پہنچے پھر عالیہ اور ثمرہ بھابھی کو ڈھونڈتے ہوئے ایک دکان میں داخل ہوئے۔ عالیہ اور ثمرہ بھابھی نے ایک ڈریس نکلوایا۔ بلاشبہ وہ ایک خوبصرت ڈریس تھا۔اسلیے روحان کو دیکھتےہی پسند آگیا۔ لیکن زمل ابھر اور ڈریسسز دیکھنا چاہتی تھی کہ کیا پتہ کہ اس سے اچھا اور ڈریس مل جائے۔ اب دکاندار لگاتار ڈریسسز ( کپڑے) دکھا رہا تھا اور وہ ریجیکٹ کر رہی تھی۔ " بس اب بہت ہو گیا اب کپڑے میں سلیکٹ کروں گا اور تم وہ لو گی۔" بلآخر روحان کا صبر جواب دے گیا۔ "کیوں شادی میری ہے تو ڈریس بھی اپنی مرضی سی سلیکٹ کروں گی۔" اللہ جانے زمل کے منہ سے یہ کیسے نکل گیا۔ عالیہ اور ثمرہ بھابھی تو کھلکھلا کے ہنس دیں۔ جبکہ روحان اپنی جگہ دم بخود رہ گیا اور زمل اپنی جگہ خجل سی رہ گئ۔ ایک سوٹ زمل کو بہت پسند آیا لیکن اس میں ریڈ کلر نہیں تھا اسلیے روحان نے اسے منع کر دیا ۔ لیکن ساری دلہنیں ریڈ پہنتی ہیں بھابھی میرا تھوڑا مختلف ہو جائے گا" زمل نے بظاہر بھابھی سے شکوہ کیا۔
[3/8, 7:56 AM] Raabia Qureshi: جب سب دلہنیں ریڈ پہنتی ہیں تو کسی کو ضرورت نہیں ہے اس رسم میں تبدیلی کرنے کی۔ بارات کا جوڑا سرخ ہو گا۔ بس مجھے ریڈ کلر پسند ہے۔" روحان نےدوٹوک کہا۔ "پھر میں یہ ولیمے کے لیے لے لوں؟" زمل نے پھر بھابھی سے پو چھا اور بھابھی نے روحان کی طرف ریکھا۔ "اس میں ایسا کیا ہے" وہ چڑ گیا۔ وہ ڈریس روٹل بلیو کلر کا تھا۔ جس پر سلور کلر کا کام تھا۔ " بھابھی پھر آپ لوگ خود ہی ساری شاپنگ کر لیں مجھے کچھ نہیں لینا۔" وہ دبے دبے غصے سے کہتی منہ پھلانگ کر سائیڈ پر بیٹھ گئ۔ روحان نے لمبی سانس لی پھر اسکی طرف آیا اور کہنے لگا۔" اچھا جو لینا ہے لےلو میں منع نہیں کروں گا لیکن بارات پر ریڈ ڈریس ہی ہو گا ٹھیک ہے؟" اس نے تنبیہ بھی کی۔ "ٹھیک ہے ' زمل نے مسکرا کر جواب دیا اور اٹھ کھڑی ہوئ۔ تقریبا ایک دو گھنٹے کے بعد زمل نے ایک سرخ جوڑا بھی پسند کر ہی لیا جو روحان نے بھی اوکے کر دیا۔ اب روحان کی شاپنگ کی باری تھی۔وہ لوگ جینٹس شاپ کی طرف آگئے تھے۔
              ****************
 اس شاپ میں داخل ہو کر وہ لوگ روحان کے لیے جوڑے نکلوانے لگیں۔ زمل نے ثمرہ بھابھی کوالگ سے بلا کر کہہ دیا تھا کہ بارات کے لیے روٹل سٹائل میں سیاہ رنگ کا جوڑا۔ پس ثمرہ بھابھی مان گئ تھیں۔ اب حالت یہ تھی کہ روحان جو جوڑا پسند کرتا زمل منع کر دیتی جو زمل پسند کرتی روحان منع کر دیتا۔ آدھے گھنٹے کی تکرار کے بعد ثمرہ بھابھی نے دو نوں کو خاموش کروادیا۔ "بھابھی بس آپ اسے فائنل کر دیں " زمل نے فیصلہ سنایا تو روحان حیران رہ گیا۔ ثمرہ بھابھی نے وہ جوڑا فائنل کروادیا تو روحان منہ بنا کر بیٹھا رہا۔لیکن زمل نے پرواہ نہ کی۔ پھر ولیمے کے لیے رائل بلیو پینٹ کوٹ لیا اور روحان دیکھتا رہ گیا۔ زمل نے اپنے ڈریس کے ساتھ میچنگ کی تھی یہ اتفاق تھا یا۔۔۔۔۔۔

جاری ہے۔۔۔۔۔۔

─━•<☆⊰✿❣✿⊱☆>•━─