┄┅════❁ ﷽ ❁════┅┄


ناول: میرے_ہمدم
از: عروش_ملک
قسط_نمبر_03

روحان نے غور سے اسکی بات سنی۔جو دو ہچکیوں کے دوران بتا رہی تھی۔آنسو تواتر سے اس کی آنکھوں سے بہہ رہے تھے۔ روحان نے اس کا چھوٹا سا ہاتھ پکڑا۔اور دوسرے ہاتھ سے آنسو صاف کرتے ہوئے بولا۔آپ کو پتہ ہے ۔زمل! ہمارے "پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی یتیم تھے۔ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالی' کے محبوب نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی ہیں۔پھر اللہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یتیم کیوں پیدا کیا۔ جبکہ وہ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بے حر محبت کرتے تھے؟ اور پھر اللہ تعالی' نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ایک سورتہ بھی نازل فرمائ۔ سورتہ الضححی'
زمل اللہ تعالی' نے فرمایا ہے۔ "چاشت کی قسم وہ جانتی ہو چاشت کیا ہوتا ہے۔ظہر سے پہلے جب سورج پورے آب وتاب سے چمک رہا ہو۔پھر فرمایا رات کی جب وہ پردہ ڈالے ہوº"
"زمل غور کرو ۔ اللہ تعالی' قسم کھا رہے ہیں دن کی جب وہ پورے زور سے چمکے۔اور رات کی جب وہ گہرائی میں ہو۔" پھر فرمایا "تمہیں تمہارے رب نے نہ چھوڑا اور نہ مکروہ ہو جانا۔اور بے شک پچھلی تمہاری لیے پہلی سے بہتر یےº"
یعنی آخرت دنیا سے زیادہ بہتر ہے۔اور یہ جانتی ہو نا کہ کوئ بھی اچھی چیز بغیر محنت کے نہیں ملتی۔جب کفار نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تنگ کیاکہ اللہ نے آپ کو چھوڑ دیا ہے تو دیکھو اللہ نے کیسا پیارا جواب دیاہے۔
"اور قریب ہے کہ تمہارا رب تمہیں اتنا دے کہ تم راضی ہو جا و۔"
اللہ تعالی' آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بہترین حالات کی پیشن گوئ کر رہے ہیں ۔اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو راضی بھی کرنا چاہتے کہ یہ محض تسلی نہیں ہے۔
"کیا اس نے تمہیں یتیم پایا تو جگہ نہ دی؟"
اللہ تعالی' آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر اپنا فضل بیان کرتے ہیں کی اللہ تعالی' نئ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یتیم پیدا کیا تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی قربت کا احساس دلا سکیں۔
زمل! اللہ تم سے بھی محبت کرتا ہے۔اس لیے تمھاری مما کو اپنے پاس بلا لیا ہے۔تاکہ تم روز اپنی مما کے لیے دعا مانگو اور اللہ روز تمہاری آواز سنے۔ اور تمہیں اپنی محطت میں خود رفتہ پایاتو اپنی طرف راہ دی۔اللہ تعالی' انسان سے بہت محبت کرتا ہے۔اسی لیے جب کوئی انسان اللہ کی طرف خالص نیت سے قدم بڑھاتا ہےتو اللہ تعالی' اسے نواز دیتا ہے )
"اور تمھیں حاجت مند بنایاپھر غنی کر دیا۔"
اللہ تعالی' نے یہ واضح کر دیا ھے کہ تم سے تمہاری ماں تو چھین لی لیکن تمہیں خالی دامن نہیں چھوڑا ۔جیسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں چھوڑا تھا ویسے تمہں بھی اتنے محبت کرنے والے رشتے ملے۔ 
"تو یتیم پر دباو نہ ڈالو۔"
اللہ تمہاری دوستو ں جیسی چھوٹے سوچ کے مالک لوگوںکو واضح کرتا ہے کہ اللہ کو یتیم سے بہت محبت ہے ۔لہذا انھیں تنگ مت کرو ۔اور ان کے ساتھ زیادتی مت کرو۔اور منگتاکو نہ جھڑ کو۔
اس سے مراد وہ لوگ ہیں۔جو مانگتے ہیں۔زمل! لوگ صرف پیسے نہیں مانگتے بلکہ احساس بھی مانگتے ہیں اور محبت بھی۔سنو! یہاں سب فقیر ہیں ۔صرف ایک ذات ہے دینے والی اللہ کی۔اور "اپنے رب کی نعمت کا خوب چرچا کرو۔"
اس آیت میں اللہ تعالی' تمہارت پاس جو ہے اس کا شکر ادا کرنے کو کہہ رہے ہیں۔تمہیں کیا ہوا جو تمہاری مما نہیں ہیں ۔چچا ،چچی،عالیہ اور بابا تو ہیں نا۔جو تم سے بہت محبت کرتے ہیں"
آپ بھی تو ہیں آپ بھی تو کرتے ہیں نا مجھ سے محبت؟"
زمل اب تک خاموشی سے سن رہئ تھی۔اس نے معصومیت سے سوال کیا۔جس پر روہان حیران ہوا۔اور پھر بولنے کی غرض سے بولا۔
مجھے رونے والی لڑکیاں بالکل پسند نہیں ہیں۔مجھے خوش رہنے والی لڑکیاں پسند ہیں۔جو خود اعتماد ہوں اور کا شکار نہ ہوں۔لڑکیاں بھی کسی سے کم نہیں ہو تیں۔

اور کل اپنی دوست کو بتا دینا کہ اللہ تعالی' تم سے بہت محبت کرتا ہے۔اتنی کی تمہیں اپنے پاس بلانے کے لیے تمھاری مما کو اپنے پاس بلا لیا ہے ۔روہان نے مسکراتے ہوئے اس کی پو نی ٹیل کھینچی۔اور وہ بھی مسکرا دی۔
            *****************
کار رک چکی تھی۔عہ اپنے خیالات سے با ہر حقیقی دنیا میں آئ اسکے لبوں پہ مسکراہٹ تھی ۔اس نے آنکھیں کھولیں اور یونی کی طرف بڑھ گئ۔وہ اپنے ٹائم سے دو منٹ پہلے پہنچی تھی۔حریم اور انابیہ کو ڈھونڈتے ہوے عہ لان میں پہنچی۔انابیہ انتظار کر رہی تھی کہ اسے لے کر کلاس میں پہنچے۔جبکہ حریم آج چھٹی پر تھی۔وہ دونوں کلاس لے کر نکلی تو انابیہ کو کام یاد آیا ۔کہ اسے اپنی امی کے لیے کھانا لینا تھا۔کیونکہ اس کے والد آج دوسرےشہر گئے تھے ۔زمل! اللہ تم سے بھی محبت کرتا ہے۔اس لیے تمھاری مما کو اپنے پاس بلا لیا ہے۔تاکہ تم روز اپنی مما کے لیے دعا مانگو اور اللہ روز تمہاری آواز سنے۔ اور تمہیں اپنGی محطت میں خود رفتہ پایاتو اپنی طرف راہ دی۔اللہ تعالی' انسان سے بہت محبت کرتا ہے۔اسی لیے جب کوئی انسان اللہ کی طرف خالص نیت سے قدم بڑھاتا ہےتو اللہ تعالی' اسے نواز دیتا ہے )
"اور تمھیں حاجت مند بنایاپھر غنی کر دیا۔"
اللہ تعالی' نے یہ واضح کر دیا ھے کہ تم سے تمہاری ماں تو چھین لی لیکن تمہیں خالی دامن نہیں چھوڑا ۔جیسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں چھوڑا تھا ویسے تمہں بھی اتنے محبت کرنے والے رشتے ملے۔ 
"تو یتیم پر دباو نہ ڈالو۔"
اللہ تمہاری دوستو ں جیسی چھوٹے سوچ کے مالک لوگوںکو واضح کرتا ہے کہ اللہ کو یتیم سے بہت محبت ہے ۔لہذا انھیں تنگ مت کرو ۔اور ان کے ساتھ زیادتی مت کرو۔اور منگتاکو نہ جھڑ کو۔

اس سے مراد وہ لوگ ہیں۔جو مانگتے ہیں۔زمل! لوگ صرف پیسے نہیں مانگتے بلکہ احساس بھی مانگتے ہیں اور محبت بھی۔سنو! یہاں سب فقیر ہیں ۔صرف ایک ذات ہے دینے والی اللہ کی۔اور "اپنے رب کی نعمت کا خوب چرچا کرو۔"
اس آیت میں اللہ تعالی' تمہارت پاس جو ہے اس کا شکر ادا کرنے کو کہہ رہے ہیں۔تمہیں کیا ہوا جو تمہاری مما نہیں ہیں ۔چچا ،چچی،عالیہ اور بابا تو ہیں نا۔جو تم سے بہت محبت کرتے ہیں"
آپ بھی تو ہیں آپ بھی تو کرتے ہیں نا مجھ سے محبت؟"
زمل اب تک خاموشی سے سن رہئ تھی۔اس نے معصومیت سے سوال کیا۔جس پر روہان حیران ہوا۔اور پھر بولنے کی غرض سے بولا۔
مجھے رونے والی لڑکیاں بالکل پسند نہیں ہیں۔مجھے خوش رہنے والی لڑکیاں پسند ہیں۔جو خود اعتماد ہوں اور کا شکار نہ ہوں۔لڑکیاں بھی کسی سے کم نہیں ہو تیں۔
اور کل اپنی دوست کو بتا دینا کہ اللہ تعالی' تم سے بہت محبت کرتا ہے۔اتنی کی تمہیں اپنے پاس بلانے کے لیے تمھاری مما کو اپنے پاس بلا لیا ہے ۔روہان نے مسکراتے ہوئے اس کی پو نی ٹیل کھینچی۔اور وہ بھی مسکرا دی۔
            *****************
کار رک چکی تھی۔عہ اپنے خیالات سے با ہر حقیقی دنیا میں آئ اسکے لبوں پہ مسکراہٹ تھی ۔اس نے آنکھیں کھولیں اور یونی کی طرف بڑھ گئ۔وہ اپنے ٹائم سے دو منٹ پہلے پہنچی تھی۔حریم اور انابیہ کو ڈھونڈتے ہوے عہ لان میں پہنچی۔انابیہ انتظار کر رہی تھی کہ اسے لے کر کلاس میں پہنچے۔جبکہ حریم آج چھٹی پر تھی۔وہ دونوں کلاس لے کر نکلی تو انابیہ کو کام یاد آیا ۔کہ اسے اپنی امی کے لیے کھانا لینا تھا۔کیونکہ اس کے والد آج دوسرےشہر گئے تھے ۔

جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔

─━•<☆⊰✿❣✿⊱☆>•━─