┄┅════❁ ﷽ ❁════┅┄


ناول: مطلب_کی_یاری_سےمیں_ہاری
از: شگفتہ_نواز
قسط_نمبر_03

کیا بات ہے آج تو بڑی خوش نظر ا رہی ہو آمنہ نے ماریا سے پوچھا جو کے آج چھوٹی باتوں پے مسکرا رہی تھی اور آمنہ کی کوئی بات بھی اسے بری نهی لگ رہی تھی آج اس نے آمنہ کی ہیلپ کرنے کے لیے بھی کوئی نا نهی کی فورن ہی مان گئی کے آج وو آمنہ کے بھائی کو کال کر دے گی 
ہاں بات ہی کچھ ایسی ہے ماریا نے شرمانے والے انداز میں کہا
اچھا تو پھر بتاؤ مجھے بھی جلدی جلدی آمنہ نے قریب کان کرتے ہووے کہا 
آج موھتشم نے مجھ سے بات کی ہے ماریا نے چپکے سے کہا 
اہ واوو یہ تو بڑی اچھی بات ہے پھر کیا بات ہوئی آمنہ نے بڑی دلچسپی سے پوچھا 
فلحال تو کچھ خاص نهی پر لگ رہا ہے خدا نے میری سن لی ہے ماریا نے بہت پختہ انداز سے کہا اور اوپر آسمان کی طرف دیکھ کے مسکرائی 
ارے وو دیکھو موھتشم ادھر ہی آرہا ہے آمنہ نے ماریا کو بتایا 
وو ادھر کیوں آ رہا ہے ماریا نے دل میں سوچا 
یہ نوٹس لے لو جو تم نے مجھ سے مانگے تھے موھتشم نے اتے ہی نوٹس پکڑایا ماریا کو 
کونسے نوٹس میں تو کوئی نوٹس نهی مانگے ماریا نے انجانے میں کھ دیا 
موھتشم کو کچھ سمجھ نهی آ رہی تھی کیا بولے 
ارے یے میں نے منگوایا تھے میں بھی کتنی بھولی ہوں بھول بھی گی آمنہ نے موھتشم کو پرشان سا دیکھا تو فورن جواب دے کے نوٹس پکڑ لیے موھتشم نے بھی چپ کر کے نوٹس اسے پکڑا دیے 
ارے یے تم نے کیوں لیے ہیں ماریا نے آمنہ کو کہا جب موھتشم جا چکا تھا 
ارے بدھو اس میں ضرور موھتشیم نے کچھ رکھا ہو گا جو تمہیں دینا آ گیا ہے اس کو کھول کے دیکھتے ہیں 
آمنہ نے سارے نوٹس الٹ پلٹ کر کے دیکھ لیے لیکن کچھ نهی ملا ارے اس میں تو کوئ لیٹر نهی ہے آمنہ نے منہ پھولاتے ہووے کہا پھر اس نے دوبارہ اک اک پیج کو کھول کے دیکھا کے کیا پتا کہی سیل نو لکھ دیا ہو 
یے کیا ہے اک چھوٹا سا فولڈ کیا ہوا پیج سٹیپلر سے پن کیا ہوا درمیاں میں لگا ہوا تھا آمنہ نے جلدی جلدی سے وو نکالا اور کھول کے پڑھنا شروع کر دیا 
ڈیر ماریا 
روڈ پےبات کرنا مجھے مناسب نهی لگتا اس لیے میں تمہیں اپنا سیل نو دے رہا ہوں آپ کی کال کا انتظار رہے گا 
موھتشم 
ارے واہ تمہری تو بات بن گئی آمنہ نے چہکتے ہووے کہا اب پارٹی تو بنتی ہے 
ہاں دے دوں گئی پارٹی ماریا کی تو مسکراہٹ ہی نهی سمبھالی جا رہی تھی 
...........................................................................اتنا ٹائم ہو گیا ہے ابھی تک ماریا کی کال نهی ائی کیا مجھے مزید انتظار کرنا چیے یا سو جاؤں موھتشم نے 12 بجے تک انتظار کے بعد سوچا ابھی تک ماریا کی کال نهی ائی تھی 
اتنے میں رنگ بجی unknown no سے کال تھی ضرر ماریا کا ہو گا موھتشم نے فورن سے کال رسیو کی 
ہیلو ہیلو 
کون 
بول بھی پڑو 
اگے سے بلکل خاموشی تھی 
دیکھیں بولنا نهی تھا تو کال ہی نهی کرتے 
چلیں پھر میں کال کاٹ رہا ہوں نهی بولنا تو 
جی، اگے سے آواز ائی تو گویا دھمکی کام آ گئی موھتشم نے مسکراتے ہووے کہا 
کیسی ہو 
مٹھیک ہوں ماریا نے آہستہ سے کہا 
کافی ادھر ادھر کی باتوں کے بعد آخر موھتشم نے پوچھ ہی لیے کیا تمہیں مجھ سے محبت ہے 
جی مجھے آپ سے بہت محبت ہے ماریا نے فورن سے جواب دے دیا کیوں کے پھلے ہی پورا اک سال گزر گیا تھا وو اسے دور سے ہو دیکھتی رہی تھی اب وو پاس تھا تو وو بھی کچھ بھی دل میں ننہیں رکھنا چاہتی تھی
اچھا تو کیا کر سکتی ہو میرے لیے تم 
میں آپ کے لیے اپنی جان بھی دے سکتی ہوں 
تو آ جاؤ پھر مل لیتے ہیں وہی جان بھی دے دینا 
کیا مطلب ہے آپ کا میں کیوں ملنے آوں ماریا کو بہت حیرت ہو رہی تھی کے جس شخس ہو وو اتنی محبت کرتی تھی وو اسطرح کا ہو سکتا ہے 
ارے محبت کرتی ہو تو پھر ملنا ملانا تو ہو گا ہی نا موھتشم نے بڑی تسلی سے جواب دیا 
محبت اپنی جگہ لیکن عزت محبت سے زیادہ پیاری ہے مجھے ماریا نے ٹوٹے ہووے دل سے کہا 
تو مطلب تم مجھ سے ملنے نهی آو گی 
بلکل نهی ماریا نے اپنا لہجہ مضبوط رکھتے ہووے کہا 
تو ٹھیک ہے پھر مجھے بھول جاؤ موھتشم نے بھی کھ دیا 
اوکے بھول جاؤں گی پراپنی عزت کو ڈاؤ پے نهی لگاؤں گی 
اہ اچھا جی سوری یار میں بس تم ہو مذاق کر رہا تھا ورنہ میں خود بھی محبت میں پاکیزگی کا قائل ہوں موھتشم کو اپنی عزت کی حفاظت کرنے اور محبت پر عزت کو فوقیت دینے والی ماریا بہت اچھی لگ رہی تھی ورنہ آمنہ جیسی لڑکیوں کی وجہ سے وو ہر لڑکی کو ہی غلط سمجھننے لگاتھا 
ماریا نے بھی شکر کیا اور آرام کا سانس لیہ 
...........................................................................یار آج مجھے ٹیسٹ دیکھا دینا میں نے بلکل تیاری نهی کی عابد کی کال اتنی لمبی ہو گی کے ہوش ہی نهی رہا کچھ آمنہ آج پھر ماریا کی منتیں کر رہی تھی جو کے ہمیشہ سے اس کا معمول تھا آمنہ کبھی بھی ٹیسٹ کی تیاری کر کے نهی آتی تھی اور پھر آتے ہی کلاس میں ماریا کی منتیں شرحو کر دیتی تھی کے ٹیسٹ دیکھا دینا اور ماریا کو اپنی دوستی کا لحاظ رکھنے کی خاطر اس کو نقل کروانی پڑتی اور اکثر توپکڑی بھی جاتی اور بدلے میں ٹیسٹ چھین لیا جاتا اس سے لیکن پھر بھی ماریا آمنہ کی ہلپ کرنے سے پیچھے نهی ہٹتی نهی تھی آخر دوست جو سمجھتی تھی وو آمنہ کو ارر پھر محبت بھی بہت کرتی تھی آمنہ سے اس لیا اسے انکار نهی کر سکتی تھی 
یار کیوں نهی پڑھتی تم پڑھ لیا کرو ماریا بس اتنا ہی کھ سکی 
یار آمنہ اچھی لڑکی نهی ہے اور اسٹڈی بھی نهی کرتی تم ایسے ہی اس کی ہیلپ کر دیتی ہو عیشاء ماریا کے پاس ائی جب اس نے آمنہ ارر ماریا کی باتیں سن لی تھی 
دیکھو عیشا تم اپنے کام سے کام رکھا کرو وو میری دوست ہے تمہیں اس سے کیا کے میں اس کی ہلپ کروں یا نهی تم آیندہ اس کے بارے میں اک لفظ نہیں کہنا سمجھی ماریا نے معصوم سی عیشاء کی اچھی خاصی انسلٹ کر دی تھی جو بیچاری ماریا کا بھلا سوچ کر ائی تھی لیکن ماریا پر تو اپنی دوستی کا بھوت چڑھا ہوا تھا 
بہت پچھتا ؤ ں گی ماریا آمنہ تمہیں کہی کا نہیں چھوڑے گی عیشاء نے جاتے جاتے کہا ارر ماریا ابھی کچھ کھننے ہی لگی تھی کے ٹیسٹ کی بل بج گئی ور اسے مجبو ر ن جانا پڑا 
...........................................................................تمہیں آمنہ کے سوا کچھ اور نظر کیوں نہی آتا 6 month ہو گے ہیں ہمری بات کو اور کبھی کوئی دن ایسا نہی جو تم نے اس کا راگ نا الاپا ہو کتنی بار کہا ہے میں بھی تمہیں کے وو اچھی لڑکی نہی ہے عیشا نے بھی جو بھی کہا سہی کہا تم ہی پاگل ہو موھتشم آج ماریا کو ڈانٹ رہا تھا جب وو عیشیا سے ہونے والی آج لڑائی موھتشم کو بتا رہی تھی 
موھتشم وو میری دوست ہے آپ بھی اس کے بارے میں کچھ نھی کہو ورنہ میں ناراض ہو جاؤں گئی آپ سے بھی ماریا نے منہ پھولا کے کہا 
اچھاٹھیک ہے چھوڑو اس ٹوپک کو تم نے کھانا کھایا موھتشم اب بات کو بدلنے کی کوشش کر رہا تھا 
ہاں کھا لیا ہے اور بتاؤ تمہاری برتھڈے کب ہے ماریا نے فورن اپنا موڈ فریش کرتے ہووے کہا 
کیوں تم نے میری برتھڈے کا کیا کرنا ہے موھتشم نے پیار سے پوچھا 
بتاؤ تو سہی ماریا نے بچوں کی طرح ضد کرتے ہووے پوچھا 
19 november 
موھتشم نے بتایا 
میں نے کچھ سوچا ہوا ہے تمہری برتھڈے کے لیے ماریا نے کہا 
کیا مجھے بھی بتاؤ موھتشم نے پوچھا 
بتانا نھی یے بس سرپرزے ہو گا ماریا نے چہکتے ہووے کہا 
.................................
یار وو عابد مجھے بہت تنگ کر رہا ہے میں اس سے مزید اب کوئی طلق نہی رکھنا چاہتی آمنہ نے روتے ہووے ماریا کو بتایا 
تو ہم کیا کر سکتے ہیں بتاؤ کوئی حل ہے تمھرے پاس ماریا نے پرشان ہتھے ہووے کہا 
ہاں اک حل ہے وو موھتشم کا دوست ہے تم اسے کہو کے اس سے جان چھڑوا دے اور میری پیکس بھی ڈیلیٹ کروا دے آمنہ نے ماریا کے سامنے حل رکھا مسلے کا
تو پھر تم دوبارہ تو ایسا کوی کام نہی کرو گی ماریا نے بے یقینی سیے پوچھا 
یار وعدہ لے لو اب ایسا نہی کروں گی 
چلو میں موھتشم سے کہتی ہوں یہ کھتے ہووے ماریا اٹھ گئی 
واپسی پے ماریا نے بہت مشکل سیے موھتیشم کو منایا کے کسی طرح عابد کو سمجھایا 
ٹھیک ہے میں اسے روک دوں گا 
پھر اتنی مشکل سے موھتشم نے عابد کو سمجہاہا کے جانے دو یار 
تم کھ رہے ہو اس لیا چھوڑ رہا ہوں اسے ورنہ کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہی رہتی عابد کا غصہ ٹھنڈا نہی ہو رہا تھا 
..........................................
گرلز آج ہماری نئ ٹیچر آئی ہے چلو دیکھتے ہیں سنا ہے بہت پیاری ہے ردا نے آ کے کلاس کو یہ نیوز دی 
وو کس سبجکٹ کی ہیں رابی نے پوچھا 
وو مس سعدیہ نے اپنی شادی کی وجہ سیے اک منتھ کی چھٹی لی ہے تو ان کی جگہ یہ نئ ٹیچر آئی ہے یہ ہمیں انگلش پرھایئں گی ردا نے وضاحت دی 
واوو یار کتنی پیاری ہیں نئ میم دل کرتا ہے دیکھتی رہوں آمنہ نے ماریا کے کان میں سر گوشی کی۔۔۔۔

جاری ہے۔۔۔۔۔۔

─━•<☆⊰✿❣✿⊱☆>•━─