┄┅════❁ ﷽ ❁════┅┄


ناول: مطلب_کی_یاری_سےمیں_ہاری
از: شگفتہ_نواز
سیکنڈ_لاسٹ_قسط_نمبر_04

السلام و علیکم ! نئی ٹیچر نے آتے ہی سلام کیا 
و سلام پوری کلاس اپنی نئی ٹیچر کو دیکھ کے بہت ایکسا ئٹڈ تھی 
ٹیچر خوبصرت ہونے کے ساتھ ساتھ بہت اچھے اخلاق کی تھی پوری کلاس جلد ہی میم کے ساتھ گھل مل گئی 
میم اقرا جو کے نئی آئی تھی موھتشم کی سسٹر تھی اور اسے پہلی ہی نظر میں آمنہ بہت پیاری لگی تھی ارر اس نے سوچ لیا تھا کے اپنے اکلوتے پیارے بھائی موھتشم کے لیے وو آمنہ کو ہی بھابی بنایا گی
آمنہ تمہارا رشتہ تو کہی نہی ہوا اقرا نے آج آمنہ سے پوچھ ہی لیا جوسٹاف روم میں حاضری رجسٹر رکھنے آئی تھی 
نہی میم آمنہ نے شرماتے ہووے کہا کیوں کے وو بھی میم اقرا کی مہربانیوں کو کافی دنوں سے محسوس کر رہی تھی 
اہ اچھا ٹھیک ہے اب جاؤ تم اقرا نے اسے جانے کا کہا جب باقی ٹیچرس بھی آنے لگ گئی روم میں 
........................................
.موھتشم آپ کے لیا پوسٹ مین کچھ لے کے آیا ہے جا کے رسیو کر لو عابد نے آتے ہی کلاس میں کہا 
اس میں کیا ہے موھتشم کو بہت حیرت ہو رہی تھی اور اس نے تو کبھی بھی کوئ چیز کالج کے ادریسس پے نہی منگوائی تھی اس لیا اسے حیرت ہو رہی تھی 
گفت پیک میں چھوٹا سا بھالو تھا جس کو کھولتے happy birthday to you کا سونگ شرحو ہو چکا تھا پوری کلاس اب موھتشم کو دیکھ رہی تھی 
واہ جی یہ کس نے بھیجا ہے اتنا اچھا سرپرا یز بلال نے شوکھی والے انداز میں موھتشم کو چیھڑا 
جلدی سے نام دیکھو کس کا لکھا ہے حسن نے جلدی سے موھتشم کے ہاتھ سے وو گفت پکڑ لیا اور کھول کے دیکھنے لگا نام تو کہی بھی نھی لکھا ہوا تھا لیکن موھتشم کا دل گواہی دے رہا تھا کے یہ صرف ماریا ہی کر سکتی ہے اور چہرے پے اک مسکراہٹ تھی 
واوو اتنے پھول یہ کدھر سے آ گے موھتشم کو پھر اک دفع حیرت کا دھچکا لگا ویسے تو اسے ماریا کا مسج ا گیا تھا کے پانی پینے کے لیے ا جاؤ تو وو نکل آیا کلاس سے عام طور پے ماریا سیل نہی لے کے آتی تھی لیکن آج موہتشم کی برتھڈے تھی تو وو لے آئی 
ماریا مجود نہی تھی اس کا مطلب یہی تھا کے یہ پھول اس نے ہی رکھے ہیں موھتشم نے مسکراتے ہوے پھول اٹھا لیے 
آج ہم رکشے پے جایئں گے واپسی پے ماریا نے موہتشم کو مسج کیا 
اوکے موھتشم نے جواب دے دیا 
ارے یہ کیا اتنا خوبصرت کیک موھتشم دیکھ کر بہت خوش ہو رہا تھا جب وو رکشے پے بیٹھنے تو ماریا نے کیک کھول کے اس کے اس کے سامنے رکھ دیا جس پے بہت خوبصورتی سے موھتشم لکھا ہوا تھا 
دونوں نے مل کر کیک کاٹا 
ماریا تمھرا سرپرایز بہت اچھا تھا تھنکس موھتشیم نے مسکرا تے حوے کہا 
اپنو ں میں نو سوری نو تھنکس ماریا نے موھتشم کو آنکھیں دکھاتے ہووے کہا 
.........................................
آمنہ آج کل تم سارا دن سیل پے بیٹھی رہتی ہو جب بھی فری ہوتی ہو مجھے تو ٹائم ہی نہی دیتی ہو ماریا نے آمنہ کو بریک ٹائم سیل پے لگے ہووے دیکھا تو کھ دیا 
نہی یار ایسی کوی بات نہی ہے تم سناؤ موھتشم کیسا ہے اور تم دونوں کی بات کہاں تک پوھنچی ہے آمنہ نے بات بدلنے کی کوشش کرتے ہووے کہا 
ہم دونوں کی تو سیٹ جا رہی ہے پر تم مجھ سے کچھ چھپا رہی ہو ماریا کو کچھ خطرے کی بو آ رہی تھی اس لیا اس نے اس کا سیل چھین لیا 
یہ کیا بتتمیزی ہے آمنہ پھٹ پڑی 
کیا مطلب ہے اب تم سے سیل میں لوں تو میں بتتمیز ہوں یہ کب سے پرایا کر دیا تم نے مجھے 
ارے نہی ایسی کوی بات نہی ہے کیوں تم اک ہی بات کے پییچھے پڑ جاتی ہو آمنہ نے جان چھوڑانے والے َانداز میں کہا 
یہ کس کے مسجس ہیںں ماریا نے آمنہ سے پوچھا 
یہ میرا دوست ہے فیس بک پے فرینڈ بنا ہے آمنہ نے منہ پھیر کے کہا 
تم نے پھر وہی کام شروع کر دیا پہلے اتنی مشکل سے نکلی تھی ماریا نے دکھی انداز میں کہا 
اہ یار کیا مسلہ ہے اب لیکچرز کو شروع نہی ہو جاؤ میں بہت تنگ ہوں تمھرے لیکچرز سے آمنہ نے غصے سے اپناموبائل فون چھینتے ہووے کہا 
اچھا تو مجھ سے تنگ ہو اب تم صرف اس لیے کے میں تمہیں برباد ہوتا نہی دیکھ سکتی ماریا نے ٹوٹے ہووے دل سے کہا 
میں اپنا اچھا برا تم سے زیادہ بہتر جانتی ہوں ماریا اس لیے میرے معاملے میں ٹانگ نہی آڑائی کرو 
آمنہ یہ کھتے ہووے اٹھ کھڑی ہوئی 
کیوں نہی کروں گی داخل اندازی تم میری دوست ہو مجھے اپنی جان سے بھی زیادہ پیاری ہو تمہیں ایسے برباد ہوتے ہووے نہی دیکھ سکتی ماریا نے آمنہ کو زور سے پکڑ کے سامنے کھڑا کرتے ہووے کہا 
تو پھر آج سے یہ دوستی ختم سمھجو مجھے مفت کا پہر ا دار نہی چاہئے آمنہ نے زور سے ماریا کو پیچیھے کرتے ہووے کہا اور چلی بنتی 
ماریا کتنی دیر آس پاس سے انجان کھڑی اسے دیکھتی رہی 
.............................................
اقرا آپی یہ آپ کو ہو کیا گیا ہے آمنہ جیسی لڑکی کو میرے گلے باندھ رہی ہو جو مجھے بلکل اچھی نہی لگتی اور وو بہت غلط لڑکی ہے 
بس چپ کر جاؤ تم پتا ہے مجھے یہ پٹیا ں ماریا پڑھاتی رہتی ہے تمہیں مجھے آمنہ نے سب کچھ بتا دیا تھا اور یے بھی کے ماریا بلکل اچھی لڑکی نہی ہے اور تم اس کے دیوانے بنے پھرتے ہو 
پلز آپی چپ ہو جاؤ تم کس کی باتوں میں آ رہی ہو وو جھوٹ بولتی ہے موھتشم کو آمنہ پے غصہ آ رہا تھا جو اتنا حد تک گر گر سکتی تھی کے اپنی بیسٹ فرینڈ کے پیار پے ڈاکہ ڈالنا چاہتی تھی 
مجھے نہی پتا تمہری دلہن صرف آمنہ بنے گی بھول جاؤ ماریا کو اقرا نے اپنا فیصلہ سنا دیا تھا 
تو میری بات بھی سن لو پھر میں چلا جاؤں گا یے گھر چھوڑ کے موھتشم نے دھمکی لگائی 
چلے جانا میں نہی ڈرتی تمہاری دھمکیوں سے اقرا نے بھی سختی سے جواب دیا اب بندہ اپنے معیار کی لڑکی پسند کرے جو ساتھ میں کھڑی اچھی بھی لگے اقرا غصے میں بولتی جا رہی تھی اور موھتشم گھر سے نکل چکا تھا 
...........................................................................آج پورا دن آمنہ نے ماریا کو نہی بلایا تھا ماریا اک 2دفع اس کے پاس بیٹھی بھی سہی لیکن آمنہ نے اگنور کیا آخر تنگ آ کے ماریا عیشا کے پاس جا کے بیٹھ گی 
واپسی پے اکھٹا نکلیں گے میں نے تم سے ضروری بات کرنی ہے موھتشم نے پانی پیتی ماریا کو کہا جب اس نے ماریا کو دیکھا پانی پینے کے لیے جاتے ہووے تو اس کے پیچھے ہی نکل پڑا ماریا نے آہستہ سے سر ہلا دیا کیوں کے وو پہلے ہی بہت پرشان تھی آمنہ کی وجہ سے 
کیا ہوا ہے تم اتنی چپ کیوں ہو موھتشم نے ماریا کو چپ سے بیٹھنے دیھکا تو پوچنھے لگا 
آمنہ نے مجھ سے دوستی ختم کر دی ہے ماریا روتے ہووے کہا 
اہ اچھا تو یہ بات ہے میں بھی کچھ آمنہ کے بارے میں بات بتانی ہے تمہیں اس نے اقرا آپی کو تمھرے بارے میں بہت غلط باتیں بتائی ہیںں ور خود میری بیوی بننے کے خواب دیکھ رہی ہے اقرا آپی میری بات ہی نھی سن رہی اور بس امی ابو کے عمرے سے واپس آنے کا انتظار کر رہی ہیںں پھر رشتہ مانگنے جا رہی ہیںں آمنہ کا موھتشم نے اک ہی سانس میں ساری بے بتائی ماریا کو 
کیا کھ رہے ہو تم آمنہ میرے ساتھ ایسا کیسے کر سکتی ہے ماریا کو یقین نھی ا رہا تھا اور شاہد آتا بھی نہی کبھی اگر وو خود اس کا رویہ نہی دیکھ لیتی تو 
تو اب اس مسلے کا کیا حل ہے ماریا نے دکھی سے انداز میں پوچھا 
مجھے کچھ سمجھ نہی آ رہی یار موھتشم نے سر بس کی سیٹ پے رکھتے ہووے کہا 
کوئ نا کویئ حل تو نکل آیا گا ماریا نے موھتشم کو تسلی دیتے ہوے کہا۔۔

جاری ہے۔۔۔۔۔

─━•<☆⊰✿❣✿⊱☆>•━─