┄┅════❁ ﷽ ❁════┅┄


ناول: مطلب_کی_یاری_سےمیں_ہاری
از: شگفتہ_نواز
قسط_نمبر_02

 تم اور موھتشم اک ہی بس پے آتے ہو تو میری بات کروا دو آمنہ نے شرماتے ہووے کہا 
تمہارا دماغ اپنی جگہ پے نهی ہے مجھے لگتا ہے ماریا کو اس کی اس دیدہ دلیری پے غصہ آ رہا تھا 
اہ تو میری دوست کو آج تو بہت غصہ آ رہا ہے آمنہ نے چھیڑتے ہووے کہا پھلے تو کبھی تمہیں ایسا غصہ نهی آیا 
پلز یار مجھے ماف کرو میں کوئی نهی کر رہی تمھری ہلپ ماریا ہاتھ جوڑتے ہووے اٹھنے لگی
ارے ارے کدھر جا رہی ہو آمنہ نے اس پکڑ کے بیٹھا دیا تھا یار میں تو مذاق کر رہی تھی تم سے بس تمہارا ری ایکشن دیکھنے کے لیے ورنہ مجھے تو موھتشم میں کوئی دلچسپی نهی ہے آمنہ نے معصومیت سے کہا 
کیا مطلب ماریا نے نظریں ادھر ادھر کرتے ھوے انجان بننے کی کوشش کرتے ہووے کہا 
یار میں کافی دنوں سے نوٹ کر رہی تھی کے جب بھی ہماری ہم بریک ٹائم باہر نکلتی ہیں تمہاری نظر موھتشم پے ہی ہوتی ہے لیکن تم مجھے بتانا نهی چاہتی تھی دوست جو نهی سمجھتی ہو تم مجھے اس لیے یہ طریقہ آزمایا آمنہ نے منہ بناتے ہووے کہا 
نهی یار ایسی کوئی بات نهی ہے اصل میں یہ محبت بس یک طرفہ ہے اس لیے میں نے تمہیں نهی بتایا کے تم پھر کہی پرشان نهی ہو جاؤ ماریا نے وضاحت دی 
ارے میں کیوں پرشان ہںنے لگی اور میں کوئی تمہری طرح ڈرپوک نهی ہوں جو دوست کی حالت پے افسوس کرتی رہوں گی میں ابھی جا رہی ہوں آمنہ فورن اٹھ کھڑی ہوئی اور چل پڑی 
ارے تم کدھر جا رہی ہو رکو 
ماریا بھی پیچھے بھاگی لیکن اس سے پھلے ہی آمنہ موھتشم کو پانی پیتے دیکھ کے اس کے پاس پوھنچ گئی تھی 
موھتشم بات سنو آمنہ نے اسے پکارا 
ہاں کیا بات ہے موھتشم نے پیچھے مڑ تے ہووے کہا اس وقت ماریا بھی پوھنچ چکی تھی 
کچھ نهی ماریا نے فورن کہا اور آمنہ کا ہاتھ پکڑ کرغصے سے دبایا ارے کیوں کچھ نهی آمنہ نے بڑی دیدہ دلیری سے کہا میں تو کہنا ہے کچھ 
نهی کچھ نهی کہنا ماریا آمنہ کو بار بار آنکھیں دیکھا رہی تھی 
کچھ کہنا ہے تو جلدی کہو مجھے کلاس میں بھی جانا ہے موھتشم جو ان کو اپس میں الجھتے ہووے مسلسل دیکھ رہا تھا آخر تنگ آ کر بول پڑا 
کچھ نهی کہنا آپ جاؤ اپنی کلاس میں ماریا جلدی سے بولی 
اوکے as u wish موھتشم نے کندھے اچکاتے ہووے کہا نظر نیچی کر کے اپنی کلاس میں چلا گیا 
کیا مسلہ ہے تمہیں کیا سوچتا ہو گا وو میرے بارے میں ماریا نے آمنہ کو آنکھیں دکھاتے ہووے کہا 
بہت اچھا سوچتا ہو گا خو ش قسمت ہے جو اسے میری دوست محبت کرتی ہے آمنہ نے ماریا کے گلے میں باہیں ڈالتے ہووے کہا 
چلو ہٹو کلاس میں چلو ماریا نے آمنہ کے ہاتھ ہٹایا اور کلاس میں چلی گئی 
............................................................................اچھا جانو تم مجھ سے ملنے کب ا رہی ہو دل بہت کرتا ہے تم سے ملنے کو عابد نے آمنہ کو کہا 
جانو بس جلد ہی میں تو خود بہت بیقرار ہوں تم سے ملنے کو آمنہ نے شوخی والے انداز میں کہا لیکن اس بار ماریا کو منانا بہت مشکل لگ رہا تھا اس نے دل میں سوچا 
چلو پھر جب ملنے آو تو بتانا میں انتظار کروں گا عابد نے یہ کھ کے کال کاٹ دی 
کیاکرتے ہو یار ہر روز اک نئ گرل سے ملتے ہو دل نهی بھرتا تمہارا موھتشم جو اس کی ہر روز کی نیا گرل فریبد سے تنگ ا چکا تھا اس کے کال کاٹنے پے ہی پھٹ پڑا 
ہاہاھاہا ہا ہا یار اتنی خوبصرت گرلز سے کس کا دل بھرتا ہے اور آمنہ تو اتنی پیاری ہے کے بار بار دیکھنے کو دل کرتا ہے 
تو شادی کر لو اس سے اتنی خو بصرت جو ہے تو موھتشم نے اسے مشورہ دیا 
کیا ہے یار اس جیسی لڑکی سے شادی کون کرتا ہے پتا نهی کس کس سے یوز ہو چکی ہے عابد نے کہا 
تم کو کیسے پتا کے وو پھلے یوز ہو چکی ہے موھتشم نے حیرت سے پوچھا 
یار جو میرے سے ملنے کے لیے تیار ہو سکتی ہے کسی اور کو نہ ملتی ہو یہ ہو ہی نہ سکتا اور ویسے رشید سے پھلے جو اس کا افیئر رہا ہے مجھے سب پتا ہے وو کہتا تھا بس رقم لگایا جاؤ اور آمنہ سے ایش کرتے رہو رشید نے ہںستے ہووے بتایا 
موھتشم کو بہت افسوس ہو رہا تھا آمنہ کے بارے میں ایسی باتیں سن کے لیکن وو افسوس کے سوا کر بھی کیا سکتا تھا 
کلاس میں جاتے ہووے ماریا کی نظر اک دم سے اٹھی تو سامنے سے موھتشم ا رہا تھا اچانک سے موھتشم کی نظر اپر اٹھی تو سامنے ماریا اس کو کن انکھیوں سے دیکھ رہی تھی 
دونوں کی نظریں ٹکرائی ماریا نے فورن سے نظریں نیچے جھکا لی اور دل میں ہی خود کو کوسنے لگ گئی اور موھتشم کے پاس سے نظریں نیچی کر کے گزر گئی 
کتنی پاگل لڑکی ہے یہ مجھے دیکھتی رہتی ہے اور جیسے ہی میں دیکھتا ہوں نظریں نیچی کر لیتی ہے موھتشم نے دل میں کہا اور مسکرا پڑا 
...........................................................................نهی جی اس بار میں تمہاری کوئی ہلپ نهی کر سکتی ماریا نے صاف لفظوں میں آمنہ کو فیصلہ سنا دیا 
یار پلز تم نے اور تو کچھ بھی نهی کرنا بس بھائی سے یے کہنا ہے کے وو مجھے تمھرے گھر سے لے لیں آمنہ مسلسل اس کی منتیں کر رہی تھی 
یار کب تک ایسا چلے گا ہر بار جب بھی تمہیں کسی سے ملنا ہوتا ہے مجھے لے آتی ہو بیچ میں کے بھائی کو فون کر دو کے تم آج میرے ساتھ میرے گھر جا رہی ہو اور تمہیں ادھر سے ہی پک کر لے اور تم چلی کسی اور کے ساتھ جاتی ہو 
یار پلز بہن بھی تو ہو میری تم آمنہ اس کی مسلسل منتیں کر رہی تھی 
اوکے ٹھیک ہے آمنہ پر یہ ٹھیک نهی ہے کسی سے جا کے ملنا 
اہ یار میں کوئی اکیلے میں اس سے تھوڑی ملتی ہوں ہم تو بس کھانا کھا تھے ہیں شوپنگ کرتے ہیں اور پھر میں تمھرے گھر وو مجھے چھوڑ دیتا ہے جدھر سے بھائ پک کر لیتا ہے آمنہ نے ساری وضاحت دی 
چلو ٹھیک ہے ملا دو کال بھائی کو ماریا نے آخر ہار مانتے ہووے کہا 
.........................................................................
.ماریا کے بس میں چڑ نے سے پھلے ہی کوئی اس کا بڑی بے سے صبری انتظار کر رہا تھا 
ماریا نے نظریں نیچی ہی رکھی کیوں کے وو موھتشم سے نظریں نهی ملانا چاہتی تھی 
بس اسٹاپ پے رک چکی تھی ماریا اتر گئی موھتشم بھی اتر گیا آج اسے ماریا سے بات کرنی ہی تھی وو گھر سے سوچ کے آیا تھا 
کیسی ہو تم موھتشم اس کے پاس آ کے ہولے سے بولا 
جی ماریا گھبرا سی گئی 
میرے سوال کا جواب جی تو نهی تھا موھتشم نے مسکراتے ہووے کہا 
اچھا تو آپ بھی بولتے ہوماریا نے فورن اپنی گبھراہٹ پے قابو پاتے ہووے کہا 
ہاہاہاہاہا موھتشم نے قہقہ لگایا ویسے جواب تو یہ نہیں ہے میرے سوال کا لیکن پھر بھی آپ کو میں جواب دے دیتا ہوں کے میں بہت بولتا ہوں 
ماریا کے چہرے پے بھی مسکراہٹ ا گئی تو آپ بھی مسکراتی ہیں موھتشم نے خوبصرت َانداز میں کہا ماریا کو اور زیادہ ہنسی آ گئی 
اتنے میں کالج آچکا تھا اور ماریا غصہ آ رہا تھا کے آج یہ راستہ اتنا جلدی کیوں ختم ہو گیا ہے۔۔۔

جاری ہے۔۔۔۔

─━•<☆⊰✿❣✿⊱☆>•━─