┄┅════❁ ﷽ ❁════┅┄

ناول: عمر_بھر_کا_مان_ٹوٹا
از: کنول_کنول 
قسط_نمبر_5

مومنہ بیٹا پھر کیا سوچا تم نے کب اپنا کام کرو گی ...
کون سا کام پاپامومنہ نے حیرانی سے پوچھا...
ویڈیو کب بنا رہی ہو مجھے ویسی ہی ویڈیو چاہیے ہر حال میں
بس فرق اتنا ہو گا اس میں نام میرے بجائے اس گھٹیا انسان کا ہو گا جس نے زبردستی تم سے یہ کام کروایا.. .
پاپا پلیز اس بات کو چھوڑ دے میں سب سے کہہ دو گی کہ وہ
سب غلطی میری تھی ولید کے ساتھ آپ پہلے ہی زیادتی کر چکے ہے اور نہیں پلیز...
تم اس کی سائیڈ کیوں لے رہی ہو مومنہ کسی خوش فہمی میں
مت رہنا میں اپنا کرنے کے بعد سب سے پہلے تمہاری طلاق
کروائو گا لہذا اپنے دل اور دماغ میں اسے جگہ دینے کی کبھی غلطی نہی کرنا..
پاپا پلیز آپ جیسا کہے گے میں کرو گی بٹ ویڈیو والی بات بھول جائے اتنا کہہ کر مومنہ اپنے کمرے کی طرف بھاگی اور سیدھا بیڈ پر گری
اس کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے اسے تکلیف ہو رہی تھی طلاق کا سن کر
پہلے ایسے زبردستی شادی کروا دی گئی اور اب طلاق میری
کوئی مرضی نہیں میں کٹ پتلی ہو جس کا جو دل چاہا ادھر موڑ دیا سب مجھے استعمال کر رہے ہیں اپنے بدلے کے لئے
میری ذات کسی کے لئے کوئی معنی نہی رکھتی ..
مومنہ میری بچی کیا ہوا شازمہ بیگم اس کے پیچھے آئی اور اسے اس طرح روتے دیکھ ان کا دل کٹ گیا یہ وہ مومنہ تو نہیں تھی
جو ہر بات میں اپنی کرتی تھی ضدی جزباتی لاڈلی وہ مومی کدھر کھو گئی انہوں نے آگے بڑھ کر اس کا سر اپنی گود میں رکھا
مومنہ بتائو ماں کو کیوں رو رہی ہو کیا کہا پاپا نے...
ماما وہ چاہتے ہےکہ میں ولید سے بدلہ لینے میں ان کی مدد کرو پر ماما میں تھک گئی ہو اب مجھ سے یہ سب نہی ہو گا
پاپا کاخون ہے وہ تو پاپا ایسے کیوں کر رہے ہیں آپ ان سے بات کرے وہ پچھلی سب باتیں بھول جائے
ہم کب تک بدلہ بدلہ کھیلتے رہے گئے ماما کسی کو مجھ سے پیار نہی ہے سب مجھ دے کھیل رہے ہیں
مجھے یقین نہی آ رہا پاپا بھی مجھے استعمال کرنا چاہتے ہیں....
میری بات دھیان سے سنوں مومی تمہارے آگے پوری زندگی پڑی
ہے بیٹا جو بھی فیصلہ کرو بغیر کسی کے دبائو میں آئے کرو نا
ولید کا سوچو نا اپنے باپ کا اپنے دل سے پوچھو یہ کیا چاہتا ہے اور جیسا دل چاہتا ہے ویسا کرو
ابھی رونا نہیں میں تمہارے پاپا سے بات کرنے کی کوشش کرو گی اگر انہیں سمجھ آ جائے تو
شازمہ بیگم مومنہ کو گہری سوچ میں ڈال کر نکل گئی....
میرا دل کیا چاہتا ہے اس نے چپکے سے دل سے پوچھا اور جو جواب دل نے دیا
اسے سن کے وہ گھبرا گئی نہیں میرا دل ایسا نہیں چاہ سکتا....
💕💕💕💕💕💕💕💕💕
ہیلو جی کون ....
مومنہ بات کر رہی ہیں کیا...
جی اور آپ مومنہ نے کال کرنے والے سے پوچھا...
میں ---------ولید بات کر رہا ہو ....
ولید -----مجھے کیوں کال کی ابھی کچھ اور کرنا رہ گیا ہے کیا..
کیا سوچا تم نے پھر...
کس بارے میں مومنہ نے الجھتے ہوئے کہا....
گھر کب آئو گی ولید نے گھمبیر لہجے میں کہا وہ بھی اپنے آپ سے لڑتے لڑتے تھک گیا تھا سکون چاہتا تھا
اسی لئے مومنہ کو کال کر لی....
کک-------کون سے گھر کی بات کر رہے ہو میں اپنے گھر ہی ہو پلیز مجھے دوبارہ کال نہیں کرنا
پاپا تمہیں جلد طلاق کے کاغزات بھجوا دے گے ان پر سائن کر کے مجھ پر احسان کرنا اتنا کہہ کر اس نے فون بند کر دیا
اس سے آگے اس سے بولا نہی جانا تھا گلے میں آنسوئو کا پھندا اٹک گیا تھا...
میں اب کسی کی باتوں میں نہیں آئو گی اس نے سختی سے النے بہتے آنسو صاف کئیے..
💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕
یہ مومنہ نے کیا کہا تھا طلاق کے پیپر ولید کو یہ سن کے سخت دھچکا لگا تھا اسے لگا تھا کہ مومنہ مان جائے گی
یہ تو سوچا ہی نہی تھا وہ خود اپنے منہ سے یہ بات کرے گی سب جاننے کے بعد بھی مجھے معاف نہی کیا تم نے
اپنے باپ جیسی ہی نکلی ہو کھٹور دل
نکلو گئی بھی کیوں نہیں تمہاری سرشت میں بھی اس قاتل کا
خون دیکھتا ہو میں کیسے طلاق لیتی ہو کبھی نہیں چھوڑو گا
تمہیں مر جائو گا پر سائن نہیں کرو گا مومنہ جلال رزاق اگر تم لوگ ضدی ہو تو میں بھی ولید حسن رزاق ہو
تم لوگوں سے دو ہاتھ آگے میں تو سب ٹھیک کرنا چاہتا تھا پر تم لوگ اس قابل بھی نہیں کہ تم سے اچھے سے بات کی جائے
میں ہی پاگل نکلا یا شاید یہ میری ماں کی تربیت تھی جو مجھے اپنے کئے پر پچھتاوا ہوا
پر اب اور نہیں برداشت کرو گا تم لوگوں کی زیادتیاں ..
💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕
جلال مجھے آپ سے بات کرنی ہے ...
بولو کیا بات ہے ...
آپ پرانی سب باتیں بھول جائے اور مومنہ کو ولید کے ساتھ
رخصت کر دے وہ اس کے نکاح میں ہے آپ بدلے کی آگ میں بیٹی کو کیوں جلا رہے ہیں ..
تمہارا دماغ تو خراب نہی ہو گیا بیگم میں اس گندے خون کے حوالے اپنی بیٹی کر دو جس نے میرے ساتھ اتنا برا کیا
تم بھول گئی وہ سب میں تو ابھی لوگوں سے نظریں نہیں ملا پاتا گھر سے باہر نکلنا کم کر دیا میرے کاروبار کو کتنا نقصان ہوا
اور تم کہہ رہی ہو میں بھول جائو تو تمہاری بھول ہے بیگم کہ میں
کبھی یہ سب بھول پائو گا کبھی بھی نہی مرتے دم تک یہ تکلیف کم نہی ہو گی ...
اپنی بیٹی کی تکلیف کا بھی سوچو طلاق کے بعد اسے کون اپنائے گا میں مانتی ہو اس لڑکے نے ہمیں بہت تکلیف دی پر ہم بیٹی والے ہے ...
میری بیٹی چاہے ساری زندگی تنہا رہ لے پر اس شخص کے حوالے اپ ے ہاتھوں سے تو نہی کرو گا میرے مرنے کے بعد جو دل کرے کرنا...
پر آپ ایک بار سوچ
باس اب اس بارے میں کوئی بات نہیں ہو گی انہوں نے شازمہ کی بات سنے بغیر روک دیا .
_____
کیسے سمجھائو میں ان کو بیٹی کا معاملہ ہے کوئی ڈرامہ نہیں کہ پہلے ولید نے شوٹنگ کی اب یہ کرے گے
میری بچی ٹوٹ رہی ہے اور یہ لوگ اپنی اپنی انا کا جھنڈا لہرا رہے ہیں
شازمہ جلال کی باتوں سے اچھی خاصی پریشان ہو چکی تھی انہیں لگا تھا شاید جلال نرمی اختیار کرے گے لیکن انہوں نے بات ہی ختم کر دی تھی
میں اپنی بیٹی کو برباد نہیں ہونے دو گی بہت تکلیف سہہ لی اس نے اب اور نہیں ..
💕💕💕💕💕💕💕💕
میں نے تمہیں منع کیا تھا پھر کال کرنے کا مقصد مومنہ کے پاس ولید کی کال آئی تھی اور وہ اس پر بھڑک رہی تھی
وہ ولید سے جتنا دور جانا چاہ رہی تھی دل اتنی شدت سے نذدیک جانا چاہ رہا تھا
شاید نکاح کے بولوں میں ایسی ہی طاقت ہوتی ہے یا پھر ولید کے ساتھ ہوئی زیادتی کی وجہ سے اس کا دل ولید کے لئے نرم ہو رہا تھا
مجھے تم سے ملنا ہے ابھی اور اسی وقت ...
مجھے تم سے نہیں ملنا تمہارا بدلہ پورا ہو چکا میرا باپ بدنام ہو گیا اب کیا چاہتے ہو تم نکل جائو میری زندگی سے
مومنہ نے دل کی آواز پر کان بند کرتے ہوئے کہا...
مجھے نہیں پتہ میں کیا چاہتا ہو بس مجھ سے ملو ورنہ میں تمہارے گھر آ رہا ہو ولید نے دھمکی دینے والے انداز میں کہا...
تم میرے گھر نہیں آئو گے پاپا گھر پر ہے میں کوئی ڈرامہ نہیں چاہتی میں تھک گئی ہو پلیز
مومنہ نے بھرائی ہوئی آواز میں کہا وہ کتنی کمزور ہو گئی تھی اس نے کبھی نہی سوچا تھا
کہ زندگی میں ایسے دن بھی دیکھے گی...
تو ٹھیک ہے میں تمہیں ایڈریس سینڈ کر رہا ہو پہنچ جائو ادھر....
ہو ٹھیک ہے میں آ جائو گی ویسے بھی میری بات کی کوئی اہمیت کہاں ہے سب کے اپنے مقاصد ہے مجھے استعمال کرو جی بھر کے کرو
یہ کہہ کر اس نے کال کٹ کر دی
اور پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی اسے اپنے آپ پر ترس آ رہا تھا زندگی نے یہ کیسا موڑ لیا تھا
وہ مومنہ جس کے منہ سے بات نکلنے سے پہلے پوری کی جاتی تھی اب اس کی کوئی رائے بھی نہیں لیتا تھا
سب اسے حکم دیتے تھے ....
💕💕💕💕💕💕💕💕
وہ ولید کے دئیے ہوئے ایڈریس پر پہنچی
اسے دیکھ کر ولید کے دل کو کچھ ہو کتنی کمزور مرجھائی ہوئی لگ رہی تھی
ایسے لگ رہا تھا کہی دنوں کی جگی ہو آنکھوں کے گرد ہلکے تھے سمپل سا سوٹ پہنا ہوا تھا
یہ وہ مومنہ تو کہی سے نہیں لگ رہی تھی جس پر اس نےاغوا کرنے سے پہلے کتنے دن نظر رکھی تھی
وہ ضدی شوخ مغرور لڑکی کھو گئی تھی
پر اس میں مجھ سے زیادہ اس کے باپ کا قصور ہے ...
ہاں بولو کس لئے بلایا ہے یا ابھی کچھ اور شوٹنگ کرنی ہے اس نے طنزیہ کہا..
ولید کو افسوس ہوا اس کی بات سن کر
مجھے کوئی شوٹنگ نہی کرنی مجھے تم سے ایک بات کرنی ہے تم بیٹھو ....
ہاں بیٹھ گئی ہو بولو مومنہ نے بیٹھتے ہوئے کہا...
تم اس دن مجھے کال پر کیا کہہ رہی تھی تمہارے پاپا کاغذات بھیجے گے طلاق کے اور میں سائن کر دو....
ہاں میں نے یہی کہا تھا یہ بات کرنے کے لئیے بلایا ہے ...
یہ بات کرنے نہی تمہیں کچھ کلئیر کرنے کے لئے بلایا ہے کسی خوش فہمی میں مت رہنا تم باپ بیٹی
میں کوئی طلاق نہیں دو گا تمہیں ہر بار تمہارا باپ جیتے یہ ضروری نہیں ...
مومنہ کو طلاق نا دینے کا سن کر انجانی سی خوشی ہوئی لیکن باپ سے جیتے والی بات سن کر اس کے اندر کچھ بہت زور سے ٹوٹا تھا
مطلب ولید صرف پاپا کو نیچا دکھانے کے لئیے کر رہا ہے اسے بہت تکیلف ہوئی تھی یہ سن کر وہ کسی کے لئے اہم نہیں رہی تھی
سب اپنا اپنا کھیل کھیل رہے تھے
ولید میری بات کان کھول کے سن لو مجھے افسوس ہے تمہارے ساتھ جو ہوا لیکن اب اور نہیں برداشت کرو گی
پاپا اور تمہیں اور کھیلنے کی اجازت نہیں دو گی اور سائن کرو یا نا کرو میرا تم سے کوئی تعلق نہیں اور نا کبھی تعلق بنانا چاہوں گی
اتنا کہہ کہ وہ اٹھنے کہ ولید نے اسے ہاتھ سے پکڑ کر روکا...
چھوڑو میرا ہاتھ ادھر تماشا نہی بنائو مومنہ نے ہاتھ چھڑوانے کی کوشش کی
جو کہ ولید کے مضبوط ہاتھوں کے سامنے ناکام ہوئی...
چھوڑ دو گا میری بات سن لو ولید نے اسے جھٹکے سے کھینچ کر اپنے سامنے کی
میں کبھی تمہیں نہیں چھوڑو گا تمہارے باپ نے مجھ سے میرے ماں باپ چھین لئے اور اب تمہیں نہیں چھیننے دو گا
میں نے بہت برداشت کر لیا تم باپ بیٹی کے نخروں کو اب اور نہیں جھیلوں گا
اپنے باپ سے کہنا میں آئو گا تمہیں لینے تو بغیر کوئی ڈرامہ کئے تمہیں میرے ساتھ بھیج دے
اب جا سکتی ہو ولید نے اسے وہی چھوڑا اور خود اس سے پہلے خود نکل گیا..
مومنہ وہی کھڑی رہ گئی..
جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔

     ─━•<☆⊰✿❣✿⊱☆>•━─