┄┅════❁ ﷽ ❁════┅┄


بانجھ
افسانہ

یہ مقصود کی بیگم صبح صبح کیوں آئی تھی؟حسان مرزا نے ناشتے کی پلیٹ سے نظریں مریم پہ مرکوز کرتے ہوئے پوچھا.ایک کپ چینی کا لینے کے لیے مریم نے سہمے ہوئے انداز میں جواب دیا.
کیوں تمہارا شوہر حرام کماکر لاتا یے جو اس طرح گھر لٹایا جا رہا ہے پڑوسیوں پہ حسان غصہ سے گھورتے ہوئے طنز کیا
نہ نہ نہیں وہ اکثر مجھے بھی جب ضرورت ہوتی ہے کسی چیز کی تو لے لیتی ہوں.
کیوں میں مر گیا ہوں تمہاری ضرورتیں پوری کرنے والا جو تم اس طرح محلے والوں کےگھر مانگ تانگ کر میری عزت کوڑی کی کرتی پھرتی ہو. جاہل، پھوھڑ ،بانجھ عورت
گالیوں اور طنز کے تیر برساتا ہوا حسان موٹر سائیکل کی چابی اٹھاتا ہوا گھر سے باہر نکل گیا مگر مریم وہیں کرسی پہ ڈھے سی گئی.
مریم اور حسان کی شادی کو تین سال ہونے کو آئے تھے مگر وہ اولاد کی نعمت سے محروم تھے.شروع کے چند ماہ تو بہت خوشگوار گزرے پھر آہستہ آہستہ حسان کو رویہ بدلتا گیا .پچھلے ڈیڑھ سال سے اس کا رویہ ناقابل برداشت ہو چلا تھا.حسان اٹھتے بیٹھتے مریم کوبانجھ پن کا طعنہ دینا نہ بھولتا تھاجیسے ہر وقت وہ موقعہ کی تاڑھ میں ہو.
مریم کی طبیعت کافی دن سے خراب تھی پھر صبح صبح کی چخ چخ سےمزید سر چکرانے لگا تو مریم اپنی پڑوسن رابعہ کے ساتھ ڈاکٹر کے پاس چلی گئی.واپسی پہ اس کے ہاتھ میں خوشیوں کا پروانہ تھا .سارا دن اس نے ایک ایک منٹ گن کر گزارا کہ کب اس جا شوہر آئے گا اور وہ اسے خوشخبری سنائے گی.
شام گھر واپسی پر مریم موقع کی تلاش میں رہی کہ کب حسان کو خوشخبری سنائے .آخر کھانا کھانے کےبعد جیسے ہی وہ سونے کے لیے بستر پہ لیٹا .مریم نے خاموشی سے جا کر رپوٹ اس کے پہلو میں رکھ دی اور برتن اٹھا کر چکن کر طرف چلی گئی.حسان نے حیرت سے خاکی لفافے کو دیکھا اور تجسس بھرےانداز سے لفافہ کھولا.
یہ کیسے ممکن ہے جبکہ میں تو......
اپنی بات کو ادھورا جھوڑ کر دفتر کی فائلوں سے اپنی رپوٹ نکال کر پھاڑ کر ڈسٹ بن کر نظر کی اور چکن کی طرف بڑھ گیا.
اگلی صبح اخبار کے فرنٹ پیج پہ ایک عورت کی چھری کے واروں سے مسخ شدہ لاش کے ساتھ بڑی سرخیوں میں لکھا ہوا تھا.
ایک شوہر نے پڑوسی کے ساتھ ناجائز تعلقات کی بنیاد پر
غیرت کے نام پہ بیوی کو قتل کر دیا 

     ─━•<☆⊰✿❣✿⊱☆>•━─