بنت_حوا_سنمبهال_خود_کو
سچی_کہانی
از: کشف_چوہدری
افسانہ 

آپ کو یہ جاب کیوں چاہیے؟ خاموشی کا سحر ٹوٹا اور گهمبیر آواز اس چهوٹے سے آفس نما کمرے میں گونجی. اے سی کی ٹهنڈک روح کو خیرہ کر رہی تهی. اس نے ہاتھوں کی لرزش روکنے کو هاتهوں کو آپس میں جکڑ رکها تها.
سر مجهے جاب کی ضرورت ہے تاکہ میں اپنی فیملی کی کچه ہیلپ کر سکوں. رابیل نے تهوک نگلا. پہلی بار اسطرح جاب کے لیے انٹرویو دینے آئی تهی ایک سکول میں.
دیکهیں مس رابیل یہاں ڈهیروں لڑکیاں ہیں جاب کے لیے. میں آپ کو جاب دوں اس میں میرا کیا فائدہ ہو گا؟ وہاں بیٹهے اس خوش شکل شخص کے چہرے پہ بدصورت تاثرات ابهرے جو رابیل سمجه نا سکی
میں سمجهی نہیں سر کس طرح کا فائدہ؟ رابیل نے الجهے لہجے میں پوچها. اس کی بات پہ وہ جوان بڑی خوبصورتی سے مسکرا کے ٹیبل پہ دونوں ہاته باندهے اس کی طرف جهکا.
آپ بہت معصوم ہیں مس رابیل... وہ کهل کے مسکرایا وہ بلاشبہ خوبصورتی کی ایک بہترین مثال تها اس پہ نفاست سے کی گئی ڈریسنگ ہلکے سے مسکراتا وہ کوئی ساحر لگ رہا تها.
آپ کی جاب پکی.... آپ چاہیں تو آج سے کلاس لے سکتی ہیں.اس کے چہرے کے تاثرات ایکدم سے بدلے اور وہ کرسی کی بیک سے ٹیک لگا کر بیٹه گیا. اب وہ بلکل سنجیدہ نظر آ رہا تها. رابیل کا چہرہ ایکدم خوشی سے کهل گیا ساری الجهن بهول گئی تهینک یو سر تهینک یو سو مچ.... رابیل نے احساس تشکر سے سامنے بیٹهے شخص کو دیکها
موسٹ ویلم مس... ابهی آپ جا سکتی ہیں اپنی کلاس میں. وہ کمال کا اداکار تها ہر لمحے میں رنگ بدل لیتا اب بهی وہ ٹیبل پہ پڑے پیپرز پہ جهک گیا. رابیل جلدی سے باہر نکل آئی. اے سی کی ٹهنڈک سے ایکدم باہر کی گرمی چہرے کو بری طرح فیل ہوئی مگر وہ بہت خوش تهی.
####
 اماں مجهے جاب مل گئی ہے سیلری بهی اچهی ہے . اور سکول بهی پاس ہی ہے گهر سے دو گلی چهوڑ کر. رابیل امی کو تفصیل بتانے لگی
چلو بیٹا اچهی بات ہے. امی اس کی جاب سے زیادہ خوش نہیں تهیں وہ ایک مذہبی دیندار اور نیک خاتون تهیں. شوہر کے انتقال کو 10 سال ہو چکے تهے اور نو بیٹیوں کا بوجه ان کے کندھوں پہ تها ایک بیٹا تها جو اپنا کاروبار کرتا تها مگر وہ اتنا نا کما پاتا کہ اپنے بیوی بچے اور ماں بہنوں کے خرچ پورے کرے. آمنہ بیگم نے کپڑے کا کاروبار شروع کیا جس میں بڑی بیٹی جو کہ شادی شدہ تهی نے بہت ساته دیا اور امی کے ساته مل کے اس کاروبار کو چلاتی. سب لڑکیوں نے اپنے اپنے کام زمہ لگا رکهے تهے کوئی سلائی کرتی، کوئی کڑهائی کرتی ، کوئی محلے سے آئی لڑکیوں کے آئی بروز بنا دیتی فیشل کر دیتی. ہر لڑکی میٹرک کر کے گهر بیٹه جاتی سرکاری اداروں سے میٹرک تو کر لیا مگر کسی کے پاس اتنا پیسا نہیں تها کہ ان کو آگے پڑهاتا. ایک رابیل تهی جس نے ضد کر کے کالج میں ایڈمیشن لیا. بچوں کو ٹیوشن پڑهاتی اماں کے کاروبار میں کچه ہیلپ کر دیتی تو اپنی پڑهائی کا خرچ نکلنے لگا. مگر کالج سے بی.اے کے بعد اسے بهی پڑهائی چهوڑنی پڑی اور ایک سکول میں جاب کے لیے اپلائی کیا
تم رکو آج میں تمہاری جان لے لوں گی تم نے سمجه کے کیا رکها مجهے کالی کلوٹی. گڑیا کمرے سے نکلی اور ایمن کے بال نوچ لیے
کیا مصیبت پڑ گئی تمہیں گڑیا کیوں بچی کے پیچهے پڑی ہو؟ اماں نے ایمن کو اس کے چنگل سے چهڑاتے ہوئے گڑیا کو پیچهے دهکیلا
اس سے پوچهیں جو بهی نیا جوڑا بناتی ہوں اپنے لیے یہ پہلے اسے پہن لیتی ہے کل نگی کی منگنی میں یہ پہننا تها آج اس نے پہن لیا. گڑیا نے پوری آواز سے چلا کے کہا
شرم کرو گڑیا اماں سے تو تمیز سے بات کر لیا کرو. ویسے تو کسی سے تم سیدهے منہ بات نہیں کرتی امی کے سامنے تو مت چیخو.رابیل نے اسے ٹوکا جبکہ وہ جانتی تهی یہ بیکار ہے
تم مجهے نا ہی سمجهاو تو اچها ہے تم نے آج تک کونسی بات مان لی اماں کی مرضی سے باہر نکلتی ہو آتی جاتی ہو. مجهے تمیز مت سکهاو امی کی چمچی. گڑیا نے بنا کوئی لحاظ کے حقارت سے اسے دیکهتے ہوئے کہا اور بکتی جهکتی کمرے میں چلی گئی
###
سر آپ نے مجهے بلایا؟ رابیل نے آفس کے دروازے سے جهانکتے ہوئے پوچها
جی جی مس رابیل آئیے بیٹهیئے. شہریار نے کرسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا جبکہ وہ خود ونڈو کے پاس دونوں جیبوں میں ہاته دالے کهڑا تها اسے دیکهتے ہی مڑا اور وہی سحر طاری کر دینے والی مسکراہٹ چہرے پہ سجا لی.
رابیل آہستہ سے چلتی تکلف سے کرسی پہ بیٹه گئی.
تو کیسا چل رہا آپکا سکول ؟ وہ قدم قدم چلتا اس کے پاس آیا.
جی سر اچها جا رہا. رابیل اس کی نظروں سے کنفیوز ہونے لگی. 
ایک ہفتہ ہو گیا آپکو اس سکول میں آتے ہوئے پهر بهی آپ اب تک مجه سے اجنبی بن کے رہتی ہیں کوئی پرابلم ہے؟ شہریار نے اس کے چہرے پہ نظریں جماتے ہوئے پوچها مسکراہٹ اس کے چہرے پہ اب بهی قائم تهی.
نہیں سر کوئی پرابلم نہیں مجهے اچها لگا سکول. رابیل نے اس کی طرف دیکهنے سے گریز کیا.
تو مطلب آپکو میں اچها نہیں لگا. شہریار اس کی طرف جهکا
نہیں سر ایسی تو کوئی بات نہیں. رابیل کی دهڑکن تیز ہونے لگی اس شخص کے سامنے وہ خود کو بے بس محسوس کرنے لگتی تهی وہ ایک ساحر تها لفظوں کا جادوگر تها. اس کی پرفیوم کی خوشبو رابیل کے اعصاب پہ چهانے لگتی تهی.
تو میں آپ کو اچها لگا؟ شہریار نے دلچسپی سے اس کے گهبرائے ہوئے چہرے کو دیکها.
جی...؟ رابیل نے نا سمجنے والی نظروں سے اسے دیکها مگر اس کی نظروں کی تاب لانا آسان کام تها. 
ہا ہا ہا کچه نہیں مس رابیل آپ کو پتا ہے آپ بہت معصوم ، پیاری اور پرکشش لڑکی ہیں. شہریار نے قہقہہ لگایا اور چلتے چلتے دوسری طرف اپنی کرسی کی طرف بڑها
اگر میں کہوں مجهے آپ اچهی لگنے لگی ہیں تو آپ کیا کہیں گی جواب میں. شہریار نے اسے نظروں کی گرفت میں رکها.
جی سر؟ وہ مزید الجه گئی مگر اندر سے دل پورے زور سے دهڑک رہا تها
ہاں مس رابیل آپ مجهے بہت اچهی لگیں میں دن رات آپکو سوچ رہا ہوں کیا جادو کرتی ہیں آپ لوگوں پر. شہریار نے مسکراتے ہوئے اسے دیکها. رابیل سمجه نا سکی یہ سوال ہے یا کمپلیمینٹ. وہ بس اس ساحر کو الجهی نظروں سے دیکهنے لگی.
چلیں آپ کو مزید پریشان نہیں کرتا پیاری لڑکی. مگر اس پہ سوچنا ضرور. آپکے پاس میرا نمبر تو ہے نا؟ شہریار نے اسے کیا اشارہ دیا وہ سمجه گئی تهی
جی سر آپکا نمبر ہے میرے پاس. رابیل نے ہلکی آواز میں کہا.
بس یاد رکهئیے گا کوئی شدت سے آپ کی کال کا منتظر ہو گا. شہریار نے ایک لمحے میں بہت سی دیواریں گرا دیں. رابیل آہستہ سے اٹه کر باہر نکل آئی. اس کے دل کی دهڑکن بہت تیز ہو رہی تهی اسے خود کو نارمل کرنے میں کافی وقت لگا. جبکہ دروازے کے اس پار بیٹها خوبصورت چہرے کا حامل شخص اس پہ ہنس رہا تها. اس کی تیز تجربہ کار نظروں نے اس بے وقوف اور سادہ لڑکی کو پرکه لیا تها. خوابوں کی دنیا میں رہنے والی بے وقوف لڑکی دو میٹهے بول سن کر پاگل ہونے لگتی ہیں. وہ اس کی حالت پہ جی بهر کے ہنسا اور ہنستا چلا گیا
###
بستر پر آتے ہی رابیل کے سامنے شہریار کا چہرہ گهومنے لگا اس کی دلکش باتیں اس سے آتی دهیمی دهیمی خوشبو جو سحر طاری کرنے لگتی تهی. اور سب سے بڑه کر اس کی مسکراہٹ. .. جادو بهری. 
رابیل نے موبائل اٹهایا اور کچه سوچتے ہوئے میسج ٹائپ کیا. ہائے سر.... اور سینڈ کر دیا
چند منٹ کے بعد موبائل کی وائبریشن ہوئی اس نے لرزتے ہاتهوں سے میسج اوپن کیا.
ہائے پیاری لڑکی. مریم کا دل زور سے دهڑکنے لگا اس نے محتاط نظروں سے کمرے میں سوئی بہنوں کو دیکها. ابهی وہ سوچ ہی رہی تهی کہ پهر موبائل پہ وائبریشن ہوئی... 
بہت انتطار کروایا ظالم لڑکی. رابیل کے چہرے پہ مسکراہٹ پهیل گئی اتنی اہم تهی وہ کسی کے لیے ؟ اسے یقین نہیں آیا
آپ کیوں انتطار کر رہے تهے؟ اس نے میسج ٹائپ کر کے سینڈ کیا
میں تو روز انتطار کرتا ہوں کہ کب صبح ہو اور تمہیں دیکه سکوں. رابیل کا دل اچهل کے حلق میں آگیا یہ کیسا احساس تها جو روح تک کو معطر کر رہا تها. اور وہ بات کرتی گئی. روز کرنے لگی سکول کے لیے اچهے سے تیار ہونے لگی اس سے ملنے کے لیے سنورنے لگی اور وہ روز اسے اپنے سحر میں جکڑنے لگا شکنجہ کسنے لگا گهیرا تنگ ہونے لگا اور رابیل بہت آسانی سے اس خوبصورت سنہری پنجرے میں اترتی گئی. اس دهوکے میں آتی گئی یہ جال بہت دلکش بہت خوبصورت تها. وہ اس پہ مہربانیاں کرتا گیا.اور وہ اس مہربان پہ سب لٹاتی گئی. 
####
یہ دیکهو یہ گل کهلا رہی ہے تمہاری ہونہار اور قابل بیٹی اماں. گڑیا کے ہاته اس کا موبائل لگا اور اس نے اس میں موجود سب میسج نا صرف خود پڑهے بلکہ گهر میں سب کو پڑه کر سنائے. ذلت اور رسوائی سے رابیل زمین میں دهنسنے لگی ایسے یہ سب ہو گا اس نے سوچا نہیں تها. اور اماں پہ جیسے پہاڑ ٹوٹ پڑا اپنی سب سے پیاری بیٹی سے انہیں یہ توقع ہر گز نہیں تهی. 
اب کہو میری شہزادی بیٹی ہے میرا فخر ہے میرا مان ہے. گڑیا نے امی کو طنز بهری نظروں سے دیکها سب بہنیں خاموشی سے گڑیا کے اس تماشے کو دیکه رہیں تهیں سب ہی چپ تهیں. انہیں آپی سے ایسی امید نہیں تهی.
شرم سے ڈوب مرو تم. گڑیا نے موبائل اس کے منہ پہ مارا رابیل خاموشی سے سر جهکائے بیٹهی رہی اس کے پاس کہنے کو کچه نہیں تها مگر گڑیا اب بهی اسے لعن طعن کر رہی تهی یہ اس سے 3 سال چهوٹی بہن تهی مگر اس سے زیادہ سمجهدار لگ رہی تهی.
####
میرے گهر والوں کو پتا چل گیا ہے تم پلیز میرے گهر رشتہ بهیجو. ورنہ میں کسی کو منہ دکهانے کے قابل نہیں رہوں گی. میری طبیعت کچه دن سے خراب ہے پلیز تم گهر والوں کو جلدی بهیجو. رابیل نے اسے کال کر کے التجا کی. 
تمہارا دماغ ٹهیک ہے تم نے یہ بات مجهے پہلے کیوں نہیں بتائی؟ شہریار کا میٹها سحر انداز لہجہ ایکدم کڑوا اور بهیانک ہو گیا.
میں تمہیں بتانے والی تهی.....
بهاڑ میں جاو تم کب بتانے والی تهی تمہیں پتا ہے تم کیا کہہ رہی ہو؟ شہریار غصہ سے چلایا خوبصورت آواز رابیل کو بہت بهیانک لگنے لگی.
پلیز اب اپنی فیملی کو بهیجو. رابیل اس حقیقت سے نظریں چرانا چاہتی تهی جہاں سے اسے منہ کے بل کسی اندهی کهائی میں گرایا جا رہا تها.
رابیل پہلے اس مصیبت سے جان چهڑاو پهر مجه سے بات کرو. شہریار نے جهنجهلاتے ہوئے کہا اور کال کاٹ دی
جبکہ دروازے سے کان لگائے کهڑی گڑیا نے گهر میں ہنگامہ برپا کر دیا. اماں نے اسے مارا پیٹا گڑیا نے اس کے منہ پہ تهپڑ مارے. جو اس کی روح کو چهلنی کر ہے تهے
###
تم کیا بار بار ایک ہی رٹ لگا کہ بیٹهی ہو شادی شادی شادی... میرا دماغ خراب ہے میں تم جیسی لڑکی سے شادی کروں گا. وہ آج شہریار سے چهپ کے ملنے آئی تهی اس کا سکول جانا بند ہو گیا تها. بہت منت سماجت کے بعد شہریار اس سے ملنے پہ راضی ہوا تها.
میرے جیسی کیا مطلب؟ تم نے ہی کہا تها تم مجهے پسند کرتے ہو اور مجه سے شادی کرو گے؟ رابیل نے حیرت سے اس خوبصورت چہرے کابهیانک روپ دیکها
او کم آن رابیل. پسند کا مطلب یہ نہیں تمہیں اپنی عزت بنا لوں. تم اپنی عزت کا خیال تو کر نہیں سکی میری عزت کیا سمبهالو گی. اس نے حقارت سے رابیل کو دیکها
تم نے میرے ساته دهوکہ کیا؟ وہ سکتے میں تهی 
دهوکہ؟؟؟؟ واٹ دا ہیل... تم سے کوئی زبردستی کی میں نے؟ تمہیں جاب دی تم پہ ڈهیروں خرچ بهی کرتا رہا ہوں بی بی. تمہیں تمہاری پوری پوری قیمت دیتا رہا ہوں میں. اور اب تم یہ گند میرے منہ پہ ملنے آئی ہو.. اب میں تمہیں اپنے سکول میں نا رکهوں اور تم کہتی ہو شادی کر لوں... ہونہہ.. تمہارے جیسی لڑکیاں ڈهیروں پڑی ہیں. اب نکلو یہاں سے. اس نے سب لحاظ سائیڈ پہ رکه دیا وہ خوبصورت چہرہ رابیل کو دنیا کا سب سے بدصورت چہرہ لگ رہا تها. میں کیسے غلط رستے پہ چل پڑی؟ کیسے بهول گئی کہ ہر وہ شخص بهیڑیا ہے جو باہر بیٹها ہے میرا زرا سا پهسلنا پہ وہ جهپٹ کے مجهے نوچ لے گا. صیح کہتے ہیں نا محرم سے تو نرم لہجے میں بات بهی نہیں کرنی چاہیئے. ہاته بڑهانے سے تو وہ اندهی کهائی میں کهینچ لیتے ہیں جہاں سے واپسی کا کوئی راستہ نہیں بچتا.... وہ واپس اکر کمرے میں بند ہو گئی اماں باہر نماز پڑه رہی تهیں.... تبهی ایمن کی چیخ سنائی دی اماں جائے نماز سے اٹه کر اندر بهاگی جہاں پنکهے سے لٹکتی رابیل کی لاش جهول رہی تهی. بدی آخر اسی انجام کو پہنچی تهی جو اس دلدل میں پهنسنے کے بعد سب سے آسان لگتا ہے. اماں رو رہی تهیں پیٹ رہیں تهیں گهر میں کہرام مچا تها. ایک بری لڑکی اپنے گناہ اپنے سر لے کر چلی گئی تهی. مگر اسے سنبهالا بهی تو کسی نے نہیں تها اسے کہیں معافی کی گنجائش بهی نہیں چهوڑی گئی تهی کہ وہ سنبهل پاتی. خدارا اپنے والدین کی عزت کو تار تار کرنے سے پہلے رابیل جیسی ہزاروں لڑکیوں کا انجام دیکه لیا کریں.... اپنے والدین کی اتنے سال کی اس محنت کو دیکه لیا کریں جو وہ آپ پہ کرتے آئے ہیں خدارا سنمبهل جائیں باہر بیٹها یر شخص تمہیں نوچنے کو تیار ہے تم زرا سے بهٹکی اور اس نے اپنا جال پهینک دیا... اور سب والدین سے گزارش ہے کہ بیٹیوں کو ان کی غلطیوں پہ ایک بار موقع ضرور دیا کریں اتنی دلبرداشتہ نا کیا کریں اس کے سامنے موت کے علاوہ کوئی راستہ نا بچے.
ختم شد